سنبھل، اترپردیش: عدالت نے شاہی جامع مسجد کے صدر ظفر علی کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ اب اس معاملے کی اگلی سماعت 4 اپریل کو ہوگی۔ آپ کو بتا دیں کہ سنبھل تشدد کیس میں 23 مارچ کو پولیس نے جامع مسجد کے صدر ظفر علی کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا تھا۔ جہاں سے انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ ادھر ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ آدتیہ سنگھ نے ظفر علی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔
اس کیس کی سماعت 24 مارچ کو ہوئی، جس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ایڈووکیٹ ہری اوم پرکاش سینی نے ظفر علی کی درخواست ضمانت پر دلائل دیے۔ اے ڈی جے II کورٹ کے جج نربھے نارائن رائے نے سی ڈی جمع کرانے کی تاریخ 27 مارچ مقرر کی تھی۔ جس کے بعد عدالت میں ظفر علی کیس کی سماعت ہوئی۔ اس میں ظفر علی کو ایک بار پھر عدالت سے جھٹکا لگا۔ عدالت نے اگلی سماعت 2 اپریل کو مقرر کی تھی۔ آج 2 اپریل 2025 بدھ کو عدالت نے ظفر کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ایڈووکیٹ ہری اوم پرکاش سینی نے بتایا کہ شاہی جامع مسجد کے صدر ظفر علی کی مستقل ضمانت کی درخواست کی سماعت ہوئی، جس پر ان کے وکیل نے کیس ڈائری کی عدم دستیابی کے باعث عبوری ضمانت کا مطالبہ کیا، جس پر انہوں نے یہ حقیقت پیش کی کہ ان کی عبوری ضمانت پہلے ہی مسترد ہو چکی ہے۔ اس لیے آج بھی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کی جائے۔ جس پر عدالت نے عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیس ڈائری 4 اپریل تک دستیاب کرادی جائے گی۔ اب مستقل ضمانت پر اگلی سماعت 4 اپریل کو ہوگی۔