سنبھل میں جامع مسجد کے سامنے تعمیر کی جارہی ہے پولیس چوکی

اترپردیش کے سنبھل ضلع میں 24 نومبر کو شاہی جامع مسجد سروے کے دوران ہوئے تشدد کے بعد حالات اب تک معمول پر نہیں آ سکے۔ پانچ مسلم نوجوانوں کی ہلاکت کے باوجود انتظامیہ مسلسل علاقائی مسلمانوں کو ٹارگیٹ کئے ہوئے ہیں۔کسی نہ کسی بہانے سے انہیں پریشان کیا جا رہا ہے۔اب مستقل طور پر شاہی جامع مسجد کے سامنے پولیس چوکی کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ پولیس چوکی کی تعمیر پولیس انتظامیہ کے ذریعہ علاقائی مسلمانوں کو مسلسل نظر رکھنے اور انہیں ہر طرح سے دباو میں رکھنے کی کوششوں کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

شاہی جامع مسجد کے سامنے خالی اراضی پر جمعہ سے نئی پولیس چوکی کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا۔ تعمیراتی کام کے پیش نظر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سریچندرا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ نماز جمعہ کے بعد پولیس چوکی کے لیے زمین کی نشان دہی اور پیمائش کی گئی۔ اس کے بعد بنیاد کھود کر پولیس چوکی کی تعمیر کا کام شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے نقطہ نظر سے اس جگہ پر پولیس چوکی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جامع مسجد کے سامنے بننے والی اس پولیس چوکی کا نام بھی طے کیا گیا ہے۔ اس کا نام ’ستیہ ورت‘ پولیس چوکی ہوگا۔

دریں اثنا جب اے ایس پی پولیس فورس کے ہمراہ جامع مسجد کے باہر پہنچے تو مسجد کمیٹی اور آس پاس کے لوگ اپنی زمین کے کاغذات لے کر ان کے پاس پہنچے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ لوگ کاغذات اس لیے لائے تھے کہ وہ کہتے ہیں کہ یہ جگہ ان کی ہے۔ ہم اس کا جائزہ لیں گے۔