واشنگٹن: امریکا میں چین کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم میں خفیہ ادارے سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے سابق افسر 71 سالہ الیگزینڈر چنگ ما کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق الیگزینڈر چنگ ما کو 50 ہزار امریکی ڈالر کے عوض خفیہ معلومات چین کو فروخت کرنے کے الزام میں اگست 2020 میں حراست میں لیا گیا تھا۔
الیگزینڈر چنگ ما نے 1982 سے 1989 تک سی آئی اے میں کام کیا اور اس دوران اپنے ایک اور رشتے دار کے ساتھ مل کر جاسوسی کی جو 1967 سے 1983 تک سی آئی اے میں تھے اور اب انتقال کرچکے ہیں۔
امریکی محکمۂ پبلک افیئرز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ الیگزینڈر چنگ ما کے سی آئی اے سے مستعفی ہونے کے تقریباً 10 سال بعد چین کے خفیہ ادارے کے افسر نے ان سے رابطہ کیا تھا اور ان کے رشتے دار اہلکار سے میٹنگ کرانے کا کہا تھا۔
الیگزینڈر چنگ ما اور ان کے رشتے دار اہلکار نے چینی انٹیلی جنس افسران سے ملاقات کیں اور پیسوں کے عوض حساس خفیہ معلومات فراہم کی تھیں۔
الیگزینڈر چنگ ما اور ان کے رشتہ دار اہلکار کو سی آئی اے میں مکمل چھان بین اور جانچ پڑتال کے بعد حساس معلومات اور کاغذات تک رسائی دی گئی تھی جس کے لیے دونوں نے حلف نامے بھی جمع کرائے تھے۔
اسی حلف نامے کی بنیاد پر انھیں اس جرم میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی جب کہ قید مکمل ہونے کے بعد مزید 5 سال تک وہ پولیس کے زیر نگرانی رہیں گے۔