یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف لڑنے والے ہندوستانی شہری کو گرفتار کر لیا ہے، یہ ۲۲؍ سالہ نوجوان مجوتی ساحل محمد حسین، گجرات کے شہر موربی کا رہنے والا ہے۔ وہ روس کی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے گیا تھا، جہاں منشیات کے ایک مقدمے میں روسی عدالت نے اسے ۷؍ سال قید کی سزا سنائی تھی۔سزا سے بچنے کے لیے اس نے روسی فوج کے ساتھ ’’خصوصی فوجی آپریشن‘‘ کے معاہدے پر دستخط کر دیے ۔اور محض ۱۶؍ دن کی ابتدائی تربیت کے بعد اسے یوکرین کے محاذ پر بھیج دیا گیا۔تین دن بعد اپنے کمانڈر سے جھگڑے کے بعد اس نے خود کو یوکرین کی ۶۳؍ ویںمیکانائزڈ بریگیڈ کے حوالے کر دیا ۔حسین کا اصرار ہے کہ وہ واپس روس نہیں جانا چاہتا۔
پی ٹی آئی کے مطابق اس خبر کے بعد ہندوستانی وزارت خارجہ اور یوکرین کے دارالحکومت کيف میں واقع ہندوستانی سفارت خانے نے اس واقعے کی تصدیق کے عمل کا اعلان کیا ہے۔ ابھی تک یوکرین کی طرف سے کوئی باقاعدہ رابطہ نہیں ہوا ہے ۔واضح رہے کہ یہ واقعہ اس وسیع تر مسئلے کی ایک کڑی ہے جس میں متعدد ہندوستانی شہریوں کو اسٹوڈنٹ یا بزنس ویزا پر روس بلایا گیا،پھر انہیں دباؤ ڈال کر یا دھوکے سے روسی فوج میں شامل کر لیا گیا ۔
اس سے قبل ہندوستان نے روسی فوج میں شامل۲۷؍ ہندوستانی شہریوں کی رہائی اور وطن واپسی کی باقاعدہ درخواست کی ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ سال روس کے دورے کے دوران اس معاملے کو روسی صدر ولادیمیر پوتن کے سامنے اٹھایا تھا ۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، روسی فوج میں شامل ہونے والے ہندوستانی شہریوں کی کل تعداد۱۵۰؍ سے زیادہ ہے، جن میں سے۱۲؍ ہلاک،۹۶؍ رہا ہو چکے ہیں جبکہ۱۶؍ لاپتہ ہیں ۔



