دھاراوری، ممبئی کے ایک علاقے میں اس وقت تنازعے پھیل گیا جب شہری انتظامیہ کے اہلکار محبوب سبحانی مسجد کے ایک حصے کو غیر قانونی بتاکر منہدم کرنے کیلئے پہنچ گئے تھے۔
برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) جب مسجد کے پاس پہنچی تو مقامی شہریوں نے بی ایم سی کی انہدامی گاڑی کو گھیر لیا تھااور انہوں نے بی ایم سی کو مسجد کے حصے کو منہدم کرنے سے روکا۔ مسلم طبقے نے محبوب سبحانی مسجد کے انہدام کی سخت مخالف کی ہے
ہجوم نے بی ایم سی کی اس گاڑی پر حملہ کیا جو انہدامی کارروائی کیلئے لائی گئی تھی جس کے نتیجے میں بی ایم سی کی دونوں گاڑیاں توڑ پھوڑ دی گئی ہیں۔مقامی شہریوں نے سڑک پر جمع ہوکر سڑک کو بلاک کر دیا تھا۔ انہوں نے الزام عائد کیا ہےکہ مسجد کا وہ حصہ، جسے بی ایم سی منہدم کرنا چاہتی ہے، نیا نہیں ہے لیکن گزشتہ کچھ ماہ سےاس کی تعمیر جاری ہے۔
https://x.com/HateDetectors/status/1837397296222208029
مقامی شہریوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے تشویش کااظہار کیا اور کہا کہ شہری انتظامیہ نے اتنے دنوں سے اس پر کوئی دھیان نہیں دیا تو اب کیوں مسجد کے ایک حصے کو منہدم کرنا چاہتی ہے؟ بی ایم سی کے حکام نے کہا ہے کہ ’’ حالات اب قابو میں ہیں کیونکہ مقامی شہری، جن میں ہندو اور مسلمان شامل ہیں، جائے وقوع پر امن برقرار رکھنے کیلئے پہنچ گئے تھے۔ پولیس کی فوری مداخلت کے سبب حالات اب قابو میں ہیں۔‘‘