حیدرآباد، (تلنگانہ): آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سنیچر کے دن وزیر اعظم نریندر مودی پر اپنے یوم آزادی کے خطاب میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی تعریف کرنے پر تنقید کی، اور کہا کہ "آر ایس ایس نے بھارت کی عظیم جدوجہد آزادی میں کبھی بھی شرکت نہیں کی۔ اویسی نے کہا کہ "تنظیم” آزادی پسندوں سے انگریزوں سے زیادہ نفرت کرتی ہے کیونکہ وہ ان کے "سائے” میں رہتے تھے۔ انہوں نے استدلال کیا کہ آر ایس ایس نے ہمیشہ "جامع قوم پرستی” کی مخالفت کی ہے۔”
اسد الدین اویسی نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے اپنی یوم آزادی کی تقریر میں آر ایس ایس کی تعریف کرنا ہماری جدوجہد آزادی کی بہت بڑی توہین ہے کیونکہ آر ایس ایس نے کبھی بھی جدوجہد آزادی میں حصہ نہیں لیا، وہ انگریزوں کے سائے میں رہتے تھے۔ آر ایس ایس کو انگریزوں سے زیادہ آزادی پسندوں سے بشمول گاندھی نفرت تھی۔ جنہوں نے ملک کی آزادی کے لیے لڑا،” اویسی نے حیدرآباد میں ایک پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ اسد اویسی نے آر ایس ایس پر مزید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کا ہندوتوا نظریہ آئین کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے لیے ایسی تنظیم کی تعریف کرنا "غلط” ہے جو ملک میں "نفرت” پھیلاتی ہے۔” ہندوتوا کا نظریہ مکمل طور پر ہندوستان کے آئین کے خلاف ہے۔
بھارت میں نفرت پھیلانے والی تنظیم کی تعریف
اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ جب وزیر اعظم مودی پہلے آر ایس ایس کے ہیڈکوارٹر گئے تھے تو میں نے کچھ نہیں کہا تھا کیونکہ میں نے محسوس کیا تھا کہ وہ تاحیات سویم سیوک ہیں۔ تاہم، انہوں نے ایک وزیر اعظم کے طور پر آر ایس ایس کی تعریف کی، کیوں کہ جس نے ہندوستان میں نفرت پھیلانے والی تنظیم کی تعریف کی۔ سمجھو ملک میں عدم تعاون کی تحریک، ستیہ گرہ، رولٹ ایکٹ کے خلاف تحریک، سول نافرمانی کی تحریک، ہندوستان چھوڑو تحریک، ممبئی میں بحری بغاوت کی تحریک سے ناانصافی کی۔ اویسی نے دلیل دی کہ کیا آپ اس میں سے کسی میں آر ایس ایس کو دیکھ سکتے ہیں؟”
ہم نے 25 پٹرولنگ پوائنٹس کھو دیے
ہندو مہاسبھا کے شیاما پرساد مکھرجی کا حوالہ دیتے ہوئے اویسی نے کہا، "آر ایس ایس کا حلف نامہ ایک ہی برادری کے مذہب، سماج اور ثقافت کے بارے میں بات کرتا ہے، جب شیاما پرساد مکھرجی 1941 میں بنگال کابینہ میں وزیر تھے، تو فضل الحق اس کی سربراہی کر رہے تھے، جنہوں نے مسلم لیگ کے 19 مارچ کو لاہور کے اجلاس میں وزیر اعظم کی قرارداد کے بارے میں بات کی تھی۔ ہم فلسفیانہ طور پر بی جے پی کے مخالف رہے ہیں اور رہیں گے تاہم وزیر اعظم کی آر ایس ایس کی تعریف غلط ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں چین سے خطرہ ہے۔ ہم کھوئے ہوئے گشتی مقامات پر نہیں جا سکتے۔ ہم نے 25 پٹرولنگ پوائنٹس کھو دیے ہیں۔”
‘مسلمان اگینسٹ پارٹیشن’ کو این سی ای آر ٹی میں شامل کرنے کا مطالبہ
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے ان دعوؤں پر مزید نکتہ چینی کی کہ تقسیم کے ذمہ دار مسلمان تھے، اسے "جھوٹ” قرار دیتے ہوئے NCERT پر زور دیا کہ وہ شمس الاسلام کی کتاب "تقسیم کے خلاف مسلمان” کو اپنے نصاب میں شامل کرے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ شمس الاسلام کی کتاب ‘مسلمان اگینسٹ پارٹیشن’ کو این سی ای آر ٹی میں شامل کریں… تقسیم کے بارے میں یہ جھوٹ بار بار بولا جاتا ہے، اس وقت 3-2 فیصد مسلمانوں کو بھی ووٹ دینے کا حق نہیں تھا اور آج لوگ ہم پر تقسیم کا الزام لگاتے ہیں، ہم اس کے لیے کیسے ذمہ دار تھے؟ جو یہاں سے بھاگے، وہ بھاگ گئے، ‘یہ وہ لوگ ہیں جو یہاں سے بھاگے تھے۔ کل لال قلعہ سے 79ویں یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی تقریر میں قوم کی خدمت کے 100 سال مکمل کرنے پر آر ایس ایس کی ستائش کی، اسے "دنیا کی سب سے بڑی این جی او” قرار دیا اور قوم کی تعمیر میں اس کے صدیوں کے تعاون کی تعریف کی۔




