بہار :جے ڈی یو امیدوار قتل کے الزام میں گرفتار

بہار: جے ڈی (یو) امیدوار اننت سنگھ گرفتار، انتخابی تشدد میں جان سوراج کارکن کی موت کا معاملہ
پٹنہ | بہار اسمبلی انتخابات سے عین قبل مکھاما اسمبلی حلقے میں پیش آئے تشدد کے معاملے نے سیاسی ماحول کو گرما دیا ہے۔ سنیچر کو بہار پولیس نے جنتا دل (یونائیٹڈ) کے امیدوار اور سابق ایم ایل اے اننت سنگھ کو جان سوراج کارکن کے قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق، دُلار چند یادو نامی کارکن کی لاش جمعرات کے روز پٹنہ ضلع کے تتّر گاؤں سے ایک گاڑی کے اندر برآمد ہوئی تھی۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب جان سوراج اور جے ڈی (یو) کے حامیوں کے درمیان انتخابی مہم کے دوران جھڑپ ہوگئی۔
پٹنہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کارتکیہ شرما نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اننت سنگھ کے ساتھ دو دیگر افراد – مانیکانت ٹھاکر اور رن جیت رام کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
ان کے مطابق، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یادو کی موت کا سبب دل اور پھیپھڑوں پر سخت چوٹ سے ہونے والا کارڈیو ریسپیریٹری فیلیر بتایا گیا ہے، جس سے یہ معاملہ قتل کا بنتا ہے۔
پولیس نے اس واقعے کے سلسلے میں چار ایف آئی آرز درج کی ہیں، جن میں سے ایک ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق ہے۔
جان سوراج کے امیدوار پریہ درشی پیّوش نے الزام لگایا کہ وہ انتخابی مہم کے دوران جب تتّر اور بسونچک گاؤں کے درمیان پہنچے تو ان کی گاڑیاں جے ڈی (یو) کے قافلے سے آمنے سامنے ہوگئیں، جس کے بعد پتھراؤ اور مارپیٹ شروع ہوگئی۔
اننت سنگھ نے اس کے برعکس دعویٰ کیا کہ وہ ووٹروں سے مل رہے تھے جب مخالف قافلے نے ان کے خلاف نعرے بازی شروع کی۔ ان کے مطابق، ’’میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ جواب نہ دیں، لیکن جیسے ہی ہم آگے بڑھے، پیچھے چلنے والی گاڑیوں پر حملہ کردیا گیا۔‘‘
الیکشن کمیشن کا سخت ردعمل: "تشدد کسی صورت برداشت نہیں”
چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے اتوار کو واضح کیا کہ انتخابی تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا،
"الیکشن کمیشن کے نزدیک سب برابر ہیں — نہ کوئی حکومتی فریق ہے، نہ مخالف فریق۔ ہر ووٹر کو پرامن، آزاد اور شفاف طریقے سے ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوگا۔”
تشدد کے بعد الیکشن کمیشن نے فوری کارروائی کرتے ہوئے پٹنہ (رورل) کے ایس پی وکرم سہگ سمیت کئی افسران کے تبادلے کے احکامات جاری کیے۔
بارھ کے سب ڈویژنل آفیسر چندن کمار (جو مکھاما سیٹ کے ریٹرننگ آفیسر بھی تھے) کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، جب کہ ایس ڈی پی او بارھ-1 راکیش کمار اور ایس ڈی پی او بارھ-2 ابھیشیک سنگھ کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے۔
پس منظر
مکھاما اسمبلی حلقہ 6 نومبر کو ووٹنگ کے لیے جائے گا، جب کہ دوسری مرحلہ کی پولنگ 11 نومبر اور ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔
ریاست میں ضابطہ اخلاق نافذ ہے، اور یہ واقعہ انتخابی شفافیت اور امن و امان کے حوالے سے انتظامیہ کے لیے بڑا امتحان بن گیا ہے۔

سوڈان : الفاشر میں آر ایس ایف نے صرف 2 دنوں میں سینکڑوں خواتین کا قتل عام کیا : رپورٹ

اڈانی اور امبانی کے ہاتھ میں ہے وزیراعظم کا کنٹرول ، راہل گاندھی کا طنز