بھٹکل : انفا کا شاندار تعلیمی ایوارڈ وثقافتی پروگرام

بھٹکل (فکروخبرنیوز) آزاد نگر فرینڈس ایسوسی ایشن (انفا) بھٹکل کی طرف سے تعلیمی سال 2023 سے 2025 تک تعلیمی میدان میں امتیازی نمبرات سے کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات کو انعامات سے نوازا گیا۔ انفا کلب کے بالمقابل اتوار کی رات منعقدہ اس پروگرام میں شبینہ مکاتب کے طلبہ وطالبات نے بھی اپنا خوبصورت ثقافتی پروگرام پیش کیا جس میں نعتیں ، نظمیں اور معاشرہ میں پھیلی برائیوں کے ازالہ کی طرف روشنی ڈالنے والے مکالمے پیش کیے۔ ان طلبہ وطالبات کو تیار کرانے میں مسجد کے ائمہ ، شبینہ مکاتب کے اساتذہ ومعلمات نے اپنی بھرپور محنت کیں۔

انفا کی جانب سے محمد زبیر ابن ابوبکر فقیہ احمدا جاکٹی صاحب  ، جناب سدی محمد صاحب ابن عبدالقادر خطیب کو آزاد نگر کے لیے دی گئی ان کی خدمات پر سپاس نامہ پیش کیا گیا اور ان کی تہنیت کی گئی۔

طلبہ کے درمیان سال 2023 ، 2024 اور 2025 میں حفظ کی تکمیل کرنے ، عالمیت مکمل کرنے اور ایس ایس ایل سی ، پی یو سی اور دیگر ڈگریاں مکمل کرنے پر انعامات سے نوازا گیا۔ انفا نے اپنے پانچ مرحوم محسنین کے نام پر ایوارڈ تقسیم کیے گیے جن میں شبیر بائدہ تعلیمی ایوارڈ ، رحمت اللہ شاہ بندری تعلیمی ایوارڈ ، خطیب جمیل تعلیمی ایوارڈ ، اسلم رکن الدین تعلیمی ایوارڈ ، ایف اے محی الدین جاکٹی تعلیمی ایوارڈ ، یہ پانچ ایوارڈ ممتاز طلبہ وطالبات کے درمیان تقسیم کیے جائیں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدرِ انفا مولانا محمد الیاس ندوی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے جتنی ستّاری ہمارے اس شہر کے سلسلہ میں فرمائی مجھے نہیں لگتا کہ وہ کسی دوسرے شہر کے سلسلہ میں فرمائی ہو۔ ہماری نوجوان نسل بڑی تیزی کے ساتھ دین سے دور ہورہی ہے اورایسی برائیاں ان میں سرایت کررہی ہیں جس کا علم 90 فیصد سرپرستوں کو نہیں ہے۔ مولانا نے زور دے کر کہا کہ اپنے طلبہ اور طالبات کو بھٹکل میں رکھ کر تعلیم دلائیں اور ان کی تربیت پرتوجہ دیں۔ بھلے ان کا تعلیمی حرج ہورہا ہو۔ بچوں کو جلد سونے کا عادی بنائیں اور انہیں جلد اٹھائیں ، گاڑیوں ، موبائل اور روپیوں پیسوں سے ان کو دور رکھیں۔ اس صورت میں امید ہے کہ ہماری نئی نسل کی حفاظت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں انفا کے اس اعلان کا بھی تذکرہ کیا جس میں انفا نے اپنے تعلیم انہی طلبہ وطالبات کو دینے کا فیصلہ کیا ہے جن کی تعلیم دینی بنیاد پر ہورہی ہے اور جو اس سلسلہ میں سمجھوتہ کریں گے انہیں ایوارڈ سے محروم رکھا جائے گا۔  

اس موقع پر مولانا محمد انصار ندوی ، مولانا عبدالحسیب ندوی ، مولانا صہیب ندوی ندوی وغیرہ موجود تھے۔

آخر میں پروگرام کے کنوینر مولانا سید سالک ندوی اور ان کے رفقاء کا خصصی طور پر شکریہ ادا کیا گیا۔ دعائیہ کلمات پر یہ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔

ممبئی ٹرین دھماکہ: کمال احمد کو بری کرنے کافیصلہ اُن کی قبر پربلند آواز میں پڑھا گیا

دہلی فسادات معاملہ :  پانچ سال انتظار کے بعد بھی عمرخالد کو ضمانت دینے سے انکار ،دو ماہ قبل عدالت نے محفوظ رکھا تھا فیصلہ