النور پبلک اسکول میں طلبہ وطالبات کے لیے 11 کتابوں پر مشتمل دینیات کورس کا اجرا

(سنبھل) النور پبلک اسکول میں ایک نہایت علمی وروحانی فضا میں مولانا ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی سنبھلی کے مرتب کردہ دینیات (اسلامی اسٹڈیز) کورس کے اجرا اور تعارف کے لیے ایک پُروقار تقریب 2 فروری بروز اتوار منعقد ہوئی۔ 11 کتابوں پر مشتمل یہ نصاب مولانا کی گہری محنت، طویل تجربہ اور تحقیق کا نتیجہ ہے، اور اسکولوں، مدارس وکالج اور مکاتب دینیہ کے طلبہ وطالبات کے لیے ایک قیمتی علمی تحفہ ہے۔ صدر جلسہ مولانا عبدالمعید قاسمی نے اپنے خطاب میں علوم دینیہ وعصریہ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تعلیم وہ بنیاد ہے جس پر ایک صالح معاشرہ تعمیر ہوتا ہے، اور مولانا محمد نجیب قاسمی کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے اس کی افادیت پر روشنی ڈالی اور دینیات کورس کو وقت کی ایک اہم ضرورت قرار دیا۔ مہمانِ خصوصی کائنات انٹرنیشنل اسکول کے ڈائریکٹر خواجہ محمد فہیم نے بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ انہوں نے طلبہ کو محنت اور جدوجہد کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ ہر طالب علم کو اپنے مستقبل کی واضح منصوبہ بندی کرنی چاہیے اور زندگی میں خود کفالت کو اپنا مقصد بنانا چاہیے۔ مفتی محمد جنید قاسمی نے اپنے تاثرات میں تحریر کیا کہ ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی نے ایک ایسا عظیم علمی کارنامہ انجام دیا ہے کہ جس سے برسوں تک امت مسلمہ کے نونہال استفادہ کرتے رہیں گے۔ نیز انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک متوازن نصاب ہی وہ کنجی ہے جو دین ودنیا کے علوم میں ہم آہنگی پیدا کر سکتی ہے۔ مفتی احسان سنبھلی نے دینیات کورس پر اپنا قیمتی تبصرہ وتجزیہ پیش کرتے ہوئے اسے اسکول وکالج اور مکاتب کے طلبہ کے لیے ایک نہایت مفید اور کارآمد نصاب قرار دیا۔ آپ نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کے فروغ کے لیے اس طرح کے نصاب کو عام کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ آپ نے کہا کہ یہ تعلیم کی دنیا میں ایک اور خوش آئند اضافہ ہے۔ موصوف نے کہا کہ میں نے اس نصاب کو لفظ بہ لفظ حرف بہ حرف باریک بینی سے پڑھا، ہر ورق پر محنت کی خوشبو، ہر سطر میں حکمت کا نور جھلکتا نظر آیا۔ مولانا تنظیم عالم قاسمی سنبھلی نے ڈاکٹر محمد نجیب سنبھلی کے مرتب کردہ نصاب کو ایک بہترین تعلیمی پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ یہ کورس ونصاب طلبہ کے دلوں میں ایمان کی شمع روشن کرے گا۔ انہیں اسلامی عقائد، عبادات، اخلاقیات، سیرتِ نبوی ﷺ اور اسلامی تاریخ سے روشناس کرائے گا۔ یہ نصاب امت کے نونہالوں کی تربیت اور کردار سازی میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔ یہ علمی سرمایہ دلوں کو منور کرنے، ذہنوں کو جِلا بخشنے اور نئی نسل کو دین کے سانچہ میں ڈھالنے کا ذریعہ بنے گا ان شاء اللہ۔  

مولانا نجیب قاسمی سنبھلی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے دینیات کے اِس کورس کی خصوصیات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ نصاب ایسے انداز میں مرتب کیا گیا ہے جو نہ صرف طلبہ کی دینی بنیادوں کو مضبوط کرے گا بلکہ ان کی عملی واخلاقی تربیت میں بھی معاون ثابت ہوگا۔ موصوف نے کہا اگرچہ ہماری یہ کوشش ایک چھوٹا سا چراغ ہے مگر ذات ِ اقدس پر توکل ہے کہ اِس کی روشنی سے بے شمار گھروں کے دل روشن ہوں گے ان شاء اللہ۔ گیارہ کتابوں پر مشتمل یہ کورس متعدد اسکولوں کے نصاب میں شامل ہوگیا ہے، اور یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔ یہ کورس قوم وملت کے لیے ایک ہدیہ ہے، جس کا مقصد یہ ہے کہ امت کا ہر بچہ، خواہ وہ اسکولوں میں کیوں نہ پڑھ رہا ہو، دین کے نور سے محروم نہ رہے۔ اس کورس کو ترتیب دیتے وقت بچوں کی نفسیات، اُن کی دلچسپی اور اُن کے وقت کی قدر کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ دیدہ زیب ٹائٹل، معیاری رنگین طباعت اور عمدہ کاغذ کااہتمام کیا گیا ہے۔

تقریب میں مختلف علمی وادبی اور دینی شخصیات کے ساتھ ساتھ النور پبلک اسکول کے اساتذہ، طلبہ وطالبات اور معزز مہمانوں نے بھی شرکت کی، جن میں مولانا مقیم الرحمن ندوی، ڈاکٹر جمال عبد الناصر، ماسٹر مقصود حسن، مولانا محمد سہیل قاسمی، ماسٹر شانِ رب، بدر جمال ساحل، محمد سہیم، محمد کمال، حسن کمال اور سیف الاسلام کے نام قابل ذکر ہیں۔ بحمداللہ پروگرام نہایت کامیاب اور پُراثر رہا، پروگرام کے اختتام پر دعا ہوئی اور شرکاء نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ نصاب امت مسلمہ کے نوجوانوں کی دینی تعلیم وتربیت میں ایک سنگِ میل ثابت ہوگا۔