غزہ میں گزشتہ ہفتے نافذ کی گئی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی افواج نے منگل کے روز کم از کم سات فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
غزہ کے محکمۂ صحت کے مطابق چھ افراد غزہ سٹی میں جبکہ ایک خان یونس میں شہید ہوا۔
عینی شاہدین کے مطابق مشرقی شجاعیہ محلے میں لوگ اپنے تباہ شدہ گھروں کا معائنہ کر رہے تھے کہ اسرائیلی فضائی حملے نے پانچ افراد کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔
جبکہ خان یونس کے مشرقی علاقے الفُخاری میں ایک اسرائیلی ڈرون حملے میں ایک اور شہری جان بحق ہوا۔
یہ کارروائیاں اس جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہیں جو گزشتہ جمعے سے نافذ العمل ہے اور جس میں واضح طور پر تمام فوجی کارروائیوں کے خاتمے کی شق شامل تھی۔
اسرائیلی فوج نے شجاعیہ حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ “چند افراد متعین کردہ سرحدی لائن عبور کر گئے تھے”، تاہم ڈرون حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے اسرائیلی جارحیت کو جنگ بندی کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرانے کا مطالبہ کیا۔
اسرائیلی لاشوں کی حوالگی پر تنازعہ
دوسری جانب، اسرائیلی حکام نے حماس کی جانب سے صرف چار اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں حوالے کرنے پر ناراضی ظاہر کی ہے۔
وزیرِ دفاع اسرائیل کَتس نے اسے “معاہدے کی خلاف ورزی” قرار دیتے ہوئے جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔
یہ تبادلہ قاہرہ میں ہونے والے معاہدے کا حصہ ہے جس کے تحت
اسرائیل کو شہری علاقوں سے انخلا
انسانی امداد کی فراہمی میں نرمی
اور قیدیوں و لاشوں کے تبادلے
جیسے اقدامات پر عملدرآمد کرنا تھا۔
اب تک حماس نے چار لاشیں واپس کی ہیں جبکہ مزید 24 لاپتہ اسرائیلیوں کی تلاش جاری ہے۔
معاہدے کے مطابق حماس کو 72 گھنٹوں میں یا جلد از جلد تمام لاشیں واپس کرنی ہیں،
جبکہ اسرائیل کو بھی درجنوں فلسطینیوں کی میتیں واپس کرنی ہیں۔




