ہاسن : ہارٹ اٹیک سے اموات میں اضافہ، 40 دنوں میں 21 ہلاکتیں، نوجوان طبقہ سب سے زیادہ متاثر

کرناٹک کے ضلع ہاسن میں دل کے دورے (ہارٹ اٹیک) سے اموات کا سلسلہ تشویشناک حد تک بڑھ گیا ہے۔ صرف گزشتہ 40 دنوں کے اندر 21 افراد کی جانیں جا چکی ہیں، جن میں سے اکثریت نوجوانوں کی ہے۔ پیر کے روز مزید تین افراد کی موت نے عوامی سطح پر خوف اور فکرمندی کو اور بڑھا دیا ہے۔
پیر کو جن افراد کی موت ہوئی، ان میں 50 سالہ لیپکشی (بیلور کے جے پی نگر سے) شامل ہیں، جو تھکن کی شکایت کے بعد اچانک گر پڑے؛ 58 سالہ انگریزی پروفیسر متیا (ہولناراسی پورا سے) جو چائے پیتے ہوئے دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے؛ اور 57 سالہ کمار (چنرایہ پٹنا سے) جو سینے میں درد کی شکایت پر اسپتال میں داخل تھے، لیکن جانبر نہ ہو سکے۔
نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرناک رجحان
صحت عامہ کے محکمے کے مطابق 21 میں سے پانچ افراد کی عمریں 19 سے 25 سال کے درمیان تھیں، جبکہ آٹھ کی عمریں 25 سے 45 سال کے درمیان تھیں۔ یعنی کل 21 میں سے 13 اموات 45 سال سے کم عمر افراد میں ہوئیں، جو ایک خطرناک رجحان کی نشاندہی کرتی ہیں۔ گزشتہ دو برسوں میں ہاسن میں رپورٹ ہونے والے 507 دل کے دورے کے کیسز میں سے 190 افراد کی موت ہو چکی ہے۔
بنگلورو کے معروف جے دیو انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیویسکولر سائنسز میں دل کے مریضوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ او پی ڈی میں مریضوں کا رش 8 فیصد تک بڑھ چکا ہے، جو اس بحران پر عوامی بے چینی کی عکاسی کرتا ہے۔
اس سنجیدہ معاملے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے محکمہ صحت نے جے دیو انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رویندرناتھ کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ محکمہ صحت کے پرنسپل سکریٹری ہرش گپتا کی ہدایت پر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق 18 اموات میں سے 9 مریض 55 سال سے زائد عمر کے تھے جنہیں دیگر بیماریوں (جیسے ذیابیطس اور دائمی امراض) کا سامنا تھا۔ جبکہ 5 اموات نوجوانوں میں ہوئیں، جن میں سے 4 کا تعلق بنگلورو سے تھا، مگر ان کا آبائی ضلع ہاسن ہے۔ ان میں سے 16 اموات گھروں پر ہوئیں، جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ بروقت طبی امداد نہیں مل سکی۔
ہرش گپتا کے مطابق:”کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہاسن کی آبادی میں جینیاتی اسباب کی بنیاد پر دل کے پٹھوں پر اثر پڑ سکتا ہے، اس لیے ان تمام کیسز کی طبی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔”
یہ کمیٹی فروری میں COVID-19 اور دل کی بیماریوں کے تعلق پر تحقیق کے لیے بنائی گئی تھی، لیکن اب اسے ہاسن ضلع میں دل کے دورے سے ہونے والی اموات کی مفصل جانچ کی ہدایت دی گئی ہے، اور رپورٹ 10 دن میں پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔

کرناٹک کے منگلور سمیت چار ہوائی اڈوں کو بم دھماکوں کی دھمکی، سیکورٹی سخت

کرناٹک میں نیا سیاسی ڈرامہ! مرکزی قیادت کی انٹری