ریاست اوڈیشہ کے ضلع گنجام میں انسانیت سوز واقعہ اُس وقت پیش آیا جب دلت طبقے سے تعلق رکھنے والے دو افراد پر گائے اور بچھڑوں کی غیر قانونی منتقلی کا الزام لگاتے ہوئےانہیں بے رحمی سے مارا پیٹا گیا، آدھا سر منڈھوا کر زبردستی نالی کا پانی پلایا گیا اور گاؤں کی گلیوں میں گھٹنوں کے بل چلنے پر مجبور کیا گیا۔ گنجام کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سوویندو کمار پاترا نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اس کیس کے سلسلے میں پیر کو چھ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس کے ایک نامعلوم اہلکار کے حوالے سے خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ متاثرہ افراد، بابولا نائک (۵۴) اور بولو نائک (۴۲)، جب ایک آٹو رکشہ میں دو گائیں اور ایک بچھڑا لے جا رہے تھے خارِگمّا گاؤں میں ایک گروہ نے ان کا راستہ روک لیا۔ اس گروہ نے مبینہ طور پر ان پر مویشیوں کی اسمگلنگ کا الزام لگایا اور ان سے۳۰؍ ہزار روپے کا مطالبہ کیا۔ جب انہوں نے انکار کیا توان پر شدید تشدد کیا گیا۔ اس کے بعد ان پر جبراً جوتے برسائے گئے، اور خارِگمّا سے تقریباً دو کلومیٹر دور واقع گاؤں ’’جہاڑ‘‘ تک انہیں گھسیٹتے ہوئے لے جایا گیا۔ وہاں اُن سے زبردستی نالی کا گندہ پانی پلایا گیا اور پھر گلیوں میں گھٹنوں کے بل چلایا گیا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، اس گروہ نے متاثرہ افراد کے موبائل فون اور۷۰۰؍ روپے نقدی بھی چھین لی۔ گنجام کے دھارا کوٹے تھانے کے انسپکٹر چندریکا سوائن نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ متاثرہ افراد کی شکایت پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔