سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا نے ہفتے کے روز الزام عائد کیا کہ کانگریس حکومت نے کورونا وائرس کے انتظام میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور اس کا مقصد بد نیتی پر مبنی ہے کیونکہ اس وقت بی جے پی کی حکومت تھی۔
کرنٹکا حکومت نے جسٹس جان مائیکل ڈی کنا کمیشن کی رپورٹ کی سفارش پر کورونا کے انتظام میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں یدی یورپا اور اس وقت کے وزیر صحت بی سری رامولو کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
یدی یورپا نے کہا، "ہمیں اس بات کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ (کانگریس حکومت) بد نیتی سے یہ کر رہے ہیں۔ ہم اس کا قانونی طور پر مقابلہ کریں گے۔” انہوں نے کہا کہ جب وبا کے دوران ادویات دستیاب نہیں تھیں اور لوگوں کے لیے زندگی بچانا ایک سوال بن چکا تھا، تو بی جے پی حکومت نے جانیں بچانے کے لیے ایمانداری سے کوششیں کیں۔
"اب وزیر اعلیٰ سدارامیا بار بار اسے ایک اسکینڈل کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہمیں اس کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔ ہم نے اپنا کام ایمانداری سے کیا اور لوگوں نے اس کی قدر کی,” 81 سالہ بی جے پی رہنما نے کہا۔ انہوں نے اس تحقیقات کو عوام کی توجہ MUDA کیس سے ہٹانے کی ایک کوشش قرار دیا۔
مائیسور شہروں کی ترقیاتی اتھارٹی کی زمین کی الاٹمنٹ کیس میں لوک آیوکت پولیس نے سدھارامیا، ان کی اہلیہ پاروتی بی ایم اور ان کے سالے ملک ارجن سوامی کے خلاف 14 پلاٹ پاروتی کے نام پر الاٹ کرنے کی تحقیقات شروع کی ہیں۔ اس کے علاوہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ بھی اس کیس کی تحقیقات کر رہا ہے۔
یدی یورپا نے کہا کہ "سدھارامیا MUDA کیس سے بچ نہیں پائیں گے” کیونکہ ان کے خلاف متعدد شکایات ہیں اور لوگ سدھارامیا کی اس میں ملوثیت کا حقیقت اس وقت جانیں گے جب انہیں تفتیشی ایجنسی کے سامنے پیش ہونے کے لیے بلایا جائے گا۔