کرناٹک میں بائیک ٹیکسیز کی الٹی گنتی ، ہائی کورٹ نے ریپیڈواوردیگر بائیک ٹیکسی سروس پر پابندی لگائی ،جانیے وجہ

بنگلور: کرناٹک ہائی کورٹ نے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے ریاست میں بائیک ٹیکسی ایگریگیٹرز کی سروس پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، جب تک کہ حکومت موٹر وہیکلز ایکٹ 1988 کے تحت مخصوص ہدایات اور ضوابط جاری نہیں کرتی۔ عدالت نے ریاستی حکومت اور ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کو حکم دیا ہے کہ وہ چھ ہفتوں کے اندر تمام بائیک ٹیکسی آپریشنز بند کروا دیں۔
جسٹس بی ایم شیام پرساد نے واضح کیا کہ جب تک حکومت مناسب قوانین اور ضوابط مرتب نہیں کرتی، بائیک ٹیکسی سروسز کے لیے موٹر سائیکلوں کو ٹرانسپورٹ وہیکلز کے طور پر رجسٹر کرنے یا کنٹریکٹ کیریج پرمٹ جاری کرنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔
عدالت نے اوبر، اولا، اور ریپڈو سمیت تمام پلیٹ فارمز کو چھ ہفتوں میں اپنی سروسز بند کرنے کا حکم دیا۔
حکومت کو تین ماہ کے اندر بائیک ٹیکسی سروسز کے لیے ضروری قوانین اور گائیڈ لائنز مرتب کرنے کی مہلت دی گئی ہے۔
2019 میں ایک ماہر کمیٹی کی رپورٹ میں بائیک ٹیکسی کے ٹریفک اور سیکیورٹی پر اثرات کا تجزیہ کیا گیا تھا، جسے عدالت نے اپنے فیصلے میں حوالہ دیا۔
ریاستی حکومت کا مؤقف
ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ رام لنگا ریڈی نے کہا کہ حکومت عدالتی حکم کا تفصیلی جائزہ لے گی اور مقررہ وقت میں مناسب گائیڈ لائنز تیار کرے گی۔
ریپڈو کا ردعمل
ریپڈو نے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لاکھوں بائیک ٹیکسی ڈرائیورز کی روزی روٹی اس پابندی سے متاثر ہوگی۔ کمپنی نے قانونی راستے اختیار کرنے کے امکانات پر غور کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

سڑک حادثے میں زخمی‌ہونے‌والے مولانا عبدالقادر صاحب ڈانگی کی صحت یابی کے لیے دعا کی درخواست

ایران کے خلاف کسی بھی حملے کے لئے اپنی فضائی حدود استعمال کی اجازت نہیں دیں گے : خلیجی ممالک کی امریکہ کو دوٹوک