کرناٹک حکومت کا کلاس اوّل میں داخلے کے لیے ’کم از کم 6 سال عمر‘ کی شرط میں نرمی کا اعلان

بنگلورو: والدین کی درخواستوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کرناٹک حکومت نے تعلیمی سال 2025-26 کے لیے کلاس اوّل میں داخلے کی عمر کی شرط میں عارضی نرمی کا اعلان کیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت وہ بچے جو 5.5 سال کے ہو چکے ہیں اور یو کے جی یا اس کے مساوی جماعت مکمل کر چکے ہیں، انہیں اس سال کلاس اوّل میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔

بدھ کے روز "سمگر شکشنا کرناٹک” میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم مدھو بنگرپا نے کہا کہ یہ نرمی صرف رواں تعلیمی سال کے لیے ہوگی۔ آئندہ سال (یعنی 2026-27) سے کلاس اوّل میں داخلے کے لیے بچے کی عمر یکم جون تک کم از کم 6 سال ہونا لازمی ہوگی۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ یہ فیصلہ ریاستی تعلیمی پالیسی کمیٹی (SEP) کی سفارشات کی بنیاد پر لیا گیا ہے اور اس کا اطلاق تمام ریاستی نصاب والے اسکولوں پر ہوگا۔

یاد رہے کہ جولائی 2022 میں ریاستی حکومت نے کلاس اوّل میں داخلے کے لیے کم از کم عمر کی حد 5.5 سال سے بڑھا کر 6 سال کر دی تھی، جو کہ قومی تعلیمی پالیسی (NEP) اور حقِ تعلیم قانون کے مطابق تھا۔ تاہم، اس وقت داخلے مکمل ہو چکے تھے، جس پر والدین اور اسکولوں کی جانب سے شدید احتجاج دیکھنے کو ملا۔

بعد ازاں نومبر 2022 میں محکمہ تعلیم نے ایک نیا سرکیولر جاری کیا جس میں کہا گیا کہ نیا اصول 2025-26 سے نافذ ہوگا، تاکہ بچوں کو آگے بڑھنے کا وقت مل سکے۔ تاہم، ان بچوں کے والدین جنہوں نے 2022-23 میں نرسری (pre-KG) میں داخلہ لیا تھا، اس اصول سے متاثر ہوئے کیونکہ وہ مقررہ عمر کی شرط پوری نہیں کر پاتے۔

ایسے میں والدین نے محکمہ تعلیم سے رعایت کی اپیل کی اور بتایا کہ دہرانے سے بچوں پر نہ صرف ذہنی دباؤ بڑھ رہا ہے بلکہ والدین پر مالی بوجھ بھی پڑ رہا ہے۔ تاہم، پرائمری و سیکنڈری اسکولز کی ایسوسی ایشن نے ان درخواستوں کی مخالفت کی۔

محکمہ تعلیم نے بالآخر فیصلہ ریاستی تعلیمی پالیسی کمیٹی پر چھوڑ دیا، جب کہ والدین فوری فیصلے کا مطالبہ کرتے رہے کیونکہ کئی اسکولوں میں داخلے کی آخری تاریخ قریب آ رہی ہے۔

«
»

آر ایس ایف کا بڑا قدم: سوڈان میں متوازی حکومت کا اعلان، ملک کی وحدت خطرے میں

وقف قانون کے خلاف عالمی عدالت جانے کی تیاری !