اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اتوار کو کانگریس پر حملہ کے نام پر بابری مسجد کا مدعہ چھیڑتے ہوئے ایک بار پھر سماج میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی ہے ، یوگی نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کا ڈھانچہ اتنا ہی خستہ حال ہو گیا ہے جیسا کہ بابری مسجد کا ایودھیا میں تھا۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ ہریانہ میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کیا اور لوگوں سے کہا کہ وہ ذات پات کی سیاست کو مسترد کریں اور تیز رفتار ترقی کے لیے ہریانہ میں بی جے پی کو دوبارہ اقتدار میں لائیں۔
انہوں نے کانگریس اور انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) دونوں پر حملہ کیا، جو دونوں الگ الگ 5 اکتوبر کو ہریانہ کے انتخابات لڑ رہے ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ وہ "پریوارواد” (خاندانی سیاست) میں مصروف ہیں۔ انہوں نے اے اے پی اور بی ایس پی پر بھی تنقید کی۔ بی ایس پی آئی این ایل ڈی کے ساتھ مل کر الیکشن لڑ رہی ہے۔
یوگی نے کہا کہ ا”آج کانگریس کا ڈھانچہ ایودھیا میں بابری (مسجد) کے ڈھانچے کی طرح خستہ حال ہو گیا ہے… جب بھگوان رام کے بھکتوں نے ‘ایک دھکا اور دو، بابری دھانچے کو توڑ دو’ کا نعرہ لگایا تھا۔
انہوں نے کہا، "بابری ڈھانچہ کو ہمیشہ کے لیے منہدم کر دیا گیا ہے۔ غلامی کے ڈھانچے کو منہدم کر دیا گیا، جس سے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی راہ ہموار ہوئی۔
یوگی نے مزید کہا کہ میں آپ سے یہ اپیل کرنے آیا ہوں، وہ ذات پات کی سیاست کر کے آپ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ میں نے آپ سے کہا تھا، کیا میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ ‘بتوگے تو کٹوگے، ایک رہوگے تو نیک رہوگے، کوئی مائی کا لال آپ کا بال بیکا نہیں کرسکتا
آدتیہ ناتھ نے مزید الزام لگایا کہ کانگریس نے "ننکانہ صاحب کوریڈور کی تعمیر میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں”۔ انہوں نے 1984 کے سکھ مخالف فسادات پر بھی کانگریس کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے امریکہ میں کانگریس لیڈر کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی بیرون ملک کیا کہہ رہے تھے، وہ سکھوں کو گالی دے رہے تھے، وہ ہندوستان کو بدنام کر رہے تھے…”
انہوں نے الزام لگایا کہ جب گاندھی بیرون ملک جاتے ہیں تو وہ ملک کے آئینی اداروں پر سوال اٹھاتے ہیں، ملک کے عقیدے پر حملہ کرتے ہیں۔
"…وہ دنیا میں ملک کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے،”
یہ لوگ جو ملک کی سلامتی سے کھیل رہے ہیں، ان سے یہ توقع رکھنا کہ وہ ہندوستان کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے کوئی بھی کوشش کریں گے، بے معنی ہوگا اور آج کانگریس نے اس بے ایمانی کا سہارا لیا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا، "آزادی کے بعد، اپنے سیاسی مفادات کے لیے، انہوں نے سماج کو آپس میں لڑانے کا کام کیا۔”
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ کانگریس ملک پر طویل عرصے تک حکومت کرنے کے باوجود، انہوں نے مہارشی والمیکی، سنت روی داس یا بی آر امبیڈکر کے نام پر ایک بھی ہوائی اڈے کا نام نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان کا نام اپنے خاندان کے نام پر رکھتے تھے۔
آدتیہ ناتھ نے دعوی کیا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں اتر پردیش گزشتہ برسوں میں "تبدیل” ہوا ہے۔ انہوں نے کہا، "2017 سے پہلے یوپی میں کیا حالات تھے؟ ہر دوسرے دن فسادات ہوتے تھے، انارکی تھی، بیٹیاں محفوظ نہیں تھیں، ترقی میں رکاوٹ تھی،اب یوپی میں ڈبل انجن والی حکومت نے فسادات سے چھٹکارا حاصل کر لیا ہے۔ گزشتہ ساڑھے سات سالوں میں یوپی میں ایک بھی فساد نہیں ہوا ہے۔ یوپی میں ہمہ گیر ترقی ہو رہی ہے۔
ہریانہ میں 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے پولنگ 5 اکتوبر کو ہوگی اور نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔