چینیس کمپنی نے اپنے ملازمین کو فارغ کرنےکے لیے اپنایا غیر اخلاقی طریقہ

اداروں کی ترقی میں ملازمین کا اہم رول ہوا کرتا ہے لیکن جب کمپنی ان کی بڑھتی تنخواہوں سے جان چھڑانے کا عزم کرلیں تو انہیں فارغ کرنے کے لیے نت نئے طریقے تلاش کرتی ہےاور جب کوئی جواز نہیں ملتا تو غلط طریقے سے پھانس کر ان کے خلاف محاذ کھول دیا جاتا ہے۔

میڈیا کے مطابق چین میں ایک کمپنی کو جب اپنے سینئر ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے کا کوئی معقول بہانہ نہ ملا تو اس نے ان ملازمین سے جان چھڑانے کے لیے انوکھا لیکن غیر اخلاقی راستہ اختیار کیا اور ان سے دھوکے سے غیر قانونی کام کرائے تاکہ اس کو جواز بنا کر ملازمت سے فارغ کیا جا سکے۔

رپورٹ کے مطابق ووہان میں سی آئی ٹی آئی سی ڈیزائن انسٹی ٹیوٹ نامی کمپنی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے مبینہ طور پر اپنے سینکڑوں سینئر ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے کے لیے ان سے دھوکہ دہی کرتے ہوئے غیر قانونی کام کرائے۔

متاثرہ ملازمین کی تعداد 200 کے لگ بھگ بتائی جا رہی ہے جنہیں قوانین کی خلاف ورزیوں کا الزام کر کے ملازمت سے برطرف کیا جا چکا ہے جب کہ انہوں نے جو بھی کام کیے اس کے پس پردہ اسی کمپنی کا ایک سینئر منیجر ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مذکورہ کمپنی اعلیٰ تنخواہوں والے سینئر ملازمین کو فارغ کرنا چاہتی تھی لیکن اس کے عوض وہ انہیں کوئی مالی معاوضہ دینے کو تیار نہ تھی۔ اس لیے ایک سینئر منیجر نے ایسے ملازمین کو مختلف بارز اور کلبوں کی طرف راغب کر کے غیرقانونی سرگرمیوں پر آمادہ کیا

«
»

’وقف ترمیمی بل 2024‘ سے متعلق جاری سرگرمیوں کے درمیان وزارت برائے اقلیتی امور کے افسروں کو سمن جاری

آسٹریلوی حکومت کو سوشیل میڈیا پر کنٹرول کرنے کے لیے قانون سازی کی کیوں پیش آئی ضرورت؟؟

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے