پیغمبر اسلامؐ کی شان میں گستاخی ، انسٹاانفلوینسر کو ضمانت دینے سے ہائی کورٹ کا انکار

کلکتہ (فکروخبر نیوز) 3 جون 2025: پیغمبر اسلام ﷺ کی شان میں سوشل میڈیا پر نازیبا تبصرہ کرنے والی یوٹیوبر اور لا طالبہ شرمسٹھا پنولی کو کلکتہ ہائی کورٹ نے عبوری ضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ ’’ملک میں اظہار رائے کی آزادی ہے، لیکن یہ مکمل طور پر لامحدود نہیں، کسی کو بھی مذہبی جذبات مجروح کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔‘‘
واضح رہے کہ شرمسٹھا پنولی نے حالیہ دنوں ایک ویڈیو میں پیغمبر اسلامؐ سے متعلق گستاخانہ کلمات کہے تھے، جس پر سخت عوامی ردعمل سامنے آیا، بالخصوص ملک بھر کے مسلمانوں کی طرف سے شدید احتجاج، مذمت اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ بعد ازاں پنولی نے ویڈیو ہٹاتے ہوئے معذرت کی، لیکن پولیس نے کارروائی جاری رکھتے ہوئے انہیں 30 مئی کو گرفتار کر لیا۔
ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران تبصرہ کرتے ہوئے کہا:
’’ہم نے سنا ہے کہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بنائی گئی تھی، جس سے ایک طبقے کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ ہمیں یہ یاد رکھنا ہوگا کہ ہم ایک متنوع معاشرے میں رہتے ہیں جہاں ہر مذہب اور ذات کے لوگ بستے ہیں۔ اظہار رائے کی آزادی کا مطلب یہ نہیں کہ دوسروں کی توہین کی جائے۔‘‘
پنولی کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔ ان کے وکیل نے دلیل دی کہ گرفتاری غیرقانونی ہے کیونکہ پہلے کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا۔ پولیس کا جواب تھا کہ نوٹس جاری کیا گیا لیکن ملزمہ کے اہل خانہ گروگرام فرار ہو چکے تھے، جس کی وجہ سے نوٹس کی ترسیل نہ ہو سکی۔
عدالت نے مزید ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ پنولی کے خلاف کولکاتہ میں درج ایف آئی آر کو ہی اہم مقدمہ تصور کیا جائے گا۔دیگر ریاستوں یا شہروں میں اسی معاملے پر کوئی نئی ایف آئی آر درج نہ کی جائے۔کیس کی اگلی سماعت 5 جون کو ہوگی۔

 متنازعہ وقف قانون کے خلاف احتجاج کے  درمیان وقف املاک کے رجسٹریشن  کیلئے نئی ویب سائٹ  لانچ کرنے کی تیاری

مدارس کیخلاف غیر قانونی کارروائیوں پر برہمی