پاکستان کے لیے جاسوسی معاملہ: 15 مقامات پر این آئی اے کے چھاپے

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے ہفتے کے روز پاکستان سے منسلک جاسوسی کیس میں ملک کی آٹھ ریاستوں میں 15 مقامات پر بڑے پیمانے پر تلاشی مہم چلائی۔ حکام نے بتایا کہ یہ چھاپے پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ایک اہلکار کی حالیہ گرفتاری کے بعد مارے گئے۔

این آئی اے نے بتایا کہ ہفتہ کو دہلی، مہاراشٹر (ممبئی)، ہریانہ، اتر پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، آسام اور مغربی بنگال میں پاکستان انٹیلی جنس آپریٹیو سے منسلک مشتبہ افراد کے ٹھکانوں کی تلاشی لی گئی۔ این آئی اے کی ٹیموں نے تلاشی کے دوران کئی الیکٹرانک گیجٹس اور حساس مالیاتی دستاویزات اور دیگر مجرمانہ مواد کو ضبط کیا ہے۔

این آئی اے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جاسوسی ریکیٹ کے سراغ کے لیے مشتبہ افراد کی وسیع پیمانے پر جانچ کی جا رہی ہے۔ یہ ریکیٹ پاکستان میں مقیم کارندوں کی طرف سے بھارت مخالف دہشت گردی کی سازش کے تحت چلایا جا رہا ہے۔ این آئی اے نے دعویٰ کیا کہ آج کی تلاشی میں جن مشتبہ افراد کو نشانہ بنایا گیا، ان کے پاکستانی کارندوں کے ساتھ رابطے تھے، اور وہ بھارت میں جاسوسی کی سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے مالی معاون کے طور پر کام کرتے تھے۔

واضح رہے کہ این آئی اے نے 20 مئی کو سی آر پی ایف کے معطل اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) موتی رام جٹ کی گرفتاری کے بعد ایک کیس درج کیا تھا، جو 2023 سے پاکستانی کارندوں کے ساتھ حساس معلومات کا تبادلہ کر رہا تھا اور قومی سلامتی سے متعلق اہم خفیہ جانکاری کو لیک کرنے کے بدلے میں ہندوستان میں مختلف ذرائع سے فنڈز حاصل کر رہا تھا۔

جٹ کو سی آر پی ایف نے ملازمت سے برخاست کر دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ انسداد دہشت گردی ایجنسی اس معاملے میں اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے، جو بھارتیہ نیا سنہتا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت درج ہے۔

پیغمبر اسلام سے متعلق توہین آمیز تبصرہ ، انسٹاانفولوینسر 14دنوں کی عدالتی تحویل میں

سیندور بانٹنے کی خبر کو بی جے پی نے بتایا فرضی