لبنان میں اب تک کا سب بڑا حملہ ،ہزار سے زائد پیجرز میں دھماکے، 2750 افرادزخمی ،  ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ

لبنان میں پیجرز پھٹنے سے 8 افراد جاں بحق اور ایرانی سفیر سمیت 2750 زخمی ہوگئے، حزب اللہ اراکین پیجرز کو بات چیت کیلئے استعمال کرتے تھے۔

لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے ہنگامی نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پورے ملک میں پیجرز پھٹنے سے آٹھ افراد جاں بحق اور 2,750 زخمی ہوئے ہیں، حکومت نے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے شہریوں سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق لبنان بھر میں سکیورٹی اہلکاروں کی بات چیت کے لیے استعمال ہونے والے پیجرز میں سہ پہر 3:45 بجے شروع  ہونے والی دھماکوں کی لہرتقریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہی۔

فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آلات کو کس طرح سے دھماکا کیا گیا تاہم کہا جارہا ہے کہ اسرائیل نے مبینہ طور پر حزب اللہ کے زیر استعمال مواصلاتی آلات کو ہیک کیا۔

پیجرز پھٹنے سے حزب اللہ کے جنگجوؤں اور طبی عملے سمیت سیکڑوں افراد زخمی ہوئے،  دھماکوں کے بعد ملک بھر کے اسپتالوں میں ہائی الرٹ کردیا گیا، اسپتال زخمیوں سے بھر گئے۔

زخمیوں میں ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی بھی شامل ہیں تاہم ایرانی میڈیا کے مطابق مجتبیٰ امانی کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

حزب اللہ کے ایک عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پیجرز دھماکے اب تک کی سب سے بڑی سیکورٹی خلاف ورزی ہے جس کا گروپ کو اسرائیل کے ساتھ تقریباً ایک سال کی جنگ کے دوران سامنا کرنا پڑا ہے۔

اسرائیلی فوج نے دھماکوں کے بارے میں رد عمل دینے کی رائٹرز کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

قبل ازیں غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے تصدیق کی کہ لبنان بھر میں سیکڑوں افراد زخمی ہوئے جب ان کے پیجرز پھٹ گئے۔

دوسری جانب حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے کہا کہ دھماکوں میں اس کے ارکان کو نشانہ بنایا گیا۔

حزب اللہ نے اپنے 2 جنگجوؤں سمیت کم از کم 3 افراد کے مارے جانے کی تصدیق کی، بیان میں کہا گیا کہ مرنے والا تیسرا شہری لڑکی تھی، دھماکوں کی وجوہات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

2 سیکیورٹی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ مرنے والے 2 جنگجوؤں میں سے ایک لبنانی پارلیمنٹ کے رکن اور حزب اللہ کے رکن کا بیٹا تھا۔

رپورٹس کے مطابق پیجر دھماکوں کی لہر تقریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہی، ان کی ابتدا مقامی وقت کے مطابق سہہ پہر 3 بج کر 45 ہوئی، فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ان ڈیوائسز کو کس طرح اڑایا گیا۔

لبنان کی داخلی سیکیورٹی فورسز نے کہا کہ لبنان بھر، خاص طور پر بیروت کے جنوب میں واقع مضافاتی علاقوں میں متعدد وائرلیس مواصلاتی ڈیوائسز کو دھماکے سے اڑایا گیا جس کے نتیجے میں لوگ زخمی ہوئے۔

«
»

آہ والد محترم ، سید نظام الدین ایس ایم (دوسری قسط)

 سیرت النبیﷺ کا پیغام!