فی الحال کوئی بدامنی نہیں، لیکن شوٹ ایٹ سائٹ احکامات درگا پوجا تک برقرار رہیں گے: آسام کے وزیر اعلیٰ

گوہاٹی: آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے منگل کو اعلان کیا کہ دھوبری ضلع میں فی الحال امن و امان کی صورتحال قابو میں ہے، تاہم شوٹ ایٹ سائٹ کے احکامات درگا پوجا کے اختتام تک نافذ رہیں گے۔ درگا پوجا اس سال 28 ستمبر سے 2 اکتوبر تک منائی جائے گی۔
یہ ہدایت 13 جون کو اس وقت نافذ کی گئی تھی جب بقرعید کے فوراً بعد دھوبری قصبے میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔ واقعہ کی شروعات اس وقت ہوئی جب ایک ہنومان مندر کے قریب گائے کے کٹے ہوئے سر کے ٹکڑے پائے گئے۔ مقامی سطح پر امن کمیٹی کی میٹنگ کے بعد وقتی طور پر معاملہ سلجھ گیا تھا، لیکن اگلے ہی دن ایک اور جانور کا سر اسی جگہ پر ملا جس سے کشیدگی بڑھ گئی۔
8 جون کو مقامی افراد نے بڑے پیمانے پر احتجاج کرتے ہوئے مندر کے قریب سڑک جام کیا، ٹائروں کو نذر آتش کیا اور پولیس کو جانور کے باقیات ہٹانے سے روکا۔ بعد ازاں پولیس کارروائی میں دو دن کے اندر حالات قابو میں آئے اور 150 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ سرما نے کُکر جھار میں ایک تقریب کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا
"دھوبری میں اس وقت کوئی تشدد یا بدامنی نہیں ہے، لیکن جو کوئی بھی درگا پوجا کے دوران ماحول خراب کرنے کی کوشش کرے گا، اسے سخت نتائج بھگتنا ہوں گے۔”
دھوبری ضلع بنگلہ دیش کی سرحد سے متصل ہے، اس لیے ریاستی حکومت نے یہاں اضافی حفاظتی اقدامات کیے ہیں۔ پولیس اور نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری پہلے سے ہی تعینات ہے تاکہ تہوار کے موقع پر حالات مکمل طور پر قابو میں رہیں۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ "شوٹ ایٹ سائٹ” جیسے سخت احکامات دراصل اقلیتوں، خصوصاً مسلمانوں، میں خوف پیدا کرنے کا باعث ہیں۔ ہیمنت بسوا سرما ماضی میں بھی اپنے بیانات اور اقدامات کے سبب اقلیت مخالف رویے کے الزامات کا سامنا کرتے رہے ہیں۔ ان کے حالیہ بیان کو بھی مبصرین ہندو اور مسلم برادری کے درمیان فاصلہ بڑھانے اور فرقہ وارانہ خطوط کو مزید گہرا کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

لائیف کیئرہوسپٹل بھٹکل میں ایوشمان بھارت اسکیم کا آغاز ، اے پی ایل اور بی پی ایل کارڈ ہولڈر اٹھاسکتے ہیں فائدہ

ہندوستان میں اضافی ٹرمپ ٹیرف نافذ ، کئیں سیکٹرہونگے متاثر