نئی دہلی: مودی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے، کانگریس نے بدھ کے روز الزام لگایا کہ گزشتہ گیارہ سالوں میں، بھارتی جمہوریت "منظم اور خطرناک” حملے کی زد میں ہے جسے "غیر اعلانیہ ایمرجنسی بھی کہا جاسکتا ہے۔
اندرا گاندھی حکومت کی طرف سے ایمرجنسی کے نفاذ کی 50 ویں برسی کے موقع پر کانگریس اور بی جے پی کے درمیان زبانی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کانگریس نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ ’حکومت پارلیمنٹ کو کمزور کر رہی ہے اور آئینی اداروں کی خود مختاری کو ختم کر رہی ہے‘۔ اپوزیشن پارٹی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ "بے لگام نفرت انگیز تقریر میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے اور شہری آزادیوں پر کریک ڈاؤن کیا گیا ہے۔
ایک بیان میں، کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشن جے رام رمیش نے الزام لگایا کہ حکومتی ناقدین کو معمول کے مطابق بدنام کیا جاتا ہے، حکمران اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے جان بوجھ کر نفرت اور تعصب پھیلایا جاتا ہے، احتجاج کرنے والے کسانوں کو "خالصتانی” کا نام دیا جاتا ہے اور ذات پات کی مردم شماری کے حامیوں کو "شہری نکسل” کہہ کر مسترد کر دیا جاتا ہے
انہوں نے کہا کہ "مہاتما گاندھی کے قاتلوں کی تعریف کی جاتی ہے۔ اقلیتیں اپنی جان و مال کے خوف میں مبتلا ہیں۔ دلتوں اور دیگر پسماندہ گروہوں کو غیر متناسب طور پر نشانہ بنایا گیا اور نفرت انگیز تقاریر کرنے والے وزراء کو ترقیوں سے نوازا گیا۔” انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کا یہ تبصرہ ایک ایسے دن آیا جب حکومت ایمرجنسی کے نفاذ کی برسی پر ‘سمویدھان ہٹیہ دیوس’ منا رہی ہے۔
اپنے بیان میں، رمیش نے کہا کہ "گزشتہ گیارہ سالوں اور تیس دنوں کے دوران، بھارتی جمہوریت ایک منظم اور خطرناک پانچ گنا حملے کی زد میں ہے جسے بہتر انداز میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی @ 11 کے طور پر بیان کیا جا سکتا ہے۔”
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے "آئین پر حملوں، ٹیکس دہشت گردی اور کاروباری اداروں و دیگر اداروں کو ڈرانے، میڈیا پر کنٹرول اور تحقیقاتی اداروں کے غلط استعمال” کا بھی حوالہ دیا اور دعویٰ کیا کہ ملک میں "غیر اعلانیہ ایمرجنسی” نافذ ہے۔
یہ دعوی کرتے ہوئے کہ آئین پر حملے کیے جا رہے ہیں، رمیش نے بتایا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران، وزیر اعظم نے نئے آئین کے لیے ‘400 پار’ مینڈیٹ کا نعرہ لگایا تھا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری نے کہا، "بھارت کے لوگوں نے انہیں یہ مینڈیٹ نہیں دیا اور انہوں نے موجودہ آئین میں درج اقتصادی، سماجی اور سیاسی انصاف اور تحفظ کے لیے ووٹ دیا۔”
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ مودی حکومت "پارلیمنٹ کو کمزور کر رہی ہے” اور پارلیمانی اصولوں کو مسلسل توڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کو محض عوامی تشویش کے مسائل اٹھانے پر من مانی طور پر معطل کیا گیا ہے اور حکومت نے اہم قومی مسائل پر بات کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اہم قانون سازی کو بلڈوز کر دیا گیا ہے۔ پارلیمانی کمیٹیوں کو بائی پاس کر دیا گیا ہے۔” رمیش نے حکومت پر "آئینی اداروں کی خود مختاری کو ختم کرنے” کا بھی الزام لگایا۔