شنگھائی میں سمندری طوفان سے  پروازیں منسوخ ، ڈھائی کروڑ آبادی کو گھروں میں رہنے کی ہدایت

بیجنگ: سمندری طوفان ’بے بینکا‘ چین کے سب سے بڑے شہر شنگھائی سے ٹکرا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ’بے بینکا‘ کو 1949 کے بعد سے سب سے زیادہ طاقتور طوفان قرار دیا گیا ہے، شنگھائی کی انتظامیہ نے شہر کی ڈھائی کروڑ آبادی کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کردی۔

سمندری طوفان آج صبح شنگھائی کے مشرق میں لنگانگ نیوسٹی کے ساحلی علاقے سے ٹکرایا ہے۔

چینی میٹرولوجیکل کے مطابق ساحلی علاقے میں 151 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں۔

شنگھائی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر کے لیے تمام پروازوں اور ٹرینوں کو منسوخ کردیا گیا ہے، شہر میں اس وقت 40 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جس کے نتیجے میں درخت اکھڑ گئے ہیں۔

طوفان سے بچاؤ کے لیے تقریباً 4 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ مشرقی چین میں طوفانی ہواؤں، شدید بارش اور ساحلی سیلاب کی ریڈ وارننگ بھی جاری کر دی گئی ہے۔

ادھر ایشیا کے رواں سال کے سب سے طاقتور طوفان یاگی کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور میانمار میں طوفان سے اب تک 113 افراد ہلاک ہو چکے جبکہ 64 افراد لاپتا اور 3 لاکھ 20 ہزار افراد بیگھر ہو گئے ہیں۔

میانمار کے سرکاری میڈیا کے مطابق طوفان یاگی کے باعث ہونے والی شدید بارشوں کے بعد سیلاب سے 5 ڈیم اور 65 ہزار سے زائد مکانات تباہ ہو گئے ہیں۔

«
»

نیتن یاہو اپنے وزیر دفاع کو برطرف  کرنے پرکیوں کررہے ہیں غور؟

مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے دو رہنما آمنے سامنے