نئی دہلی (فکروخبر): بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ان دنوں اس وقت عوامی اور سیاسی حلقوں میں شدید تنقید کی زد میں ہے جب میڈیا کے ایک حصے میں یہ خبر گردش کرنے لگی کہ پارٹی اپنی آئندہ عوامی مہم کے دوران خواتین میں سیندور تقسیم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ تاہم، شدید عوامی ردعمل اور اپوزیشن کی سخت تنقید کے بعد بی جے پی نے ان رپورٹس کو "فرضی” اور "جھوٹی” قرار دیتے ہوئے مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، یہ معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب بی جے پی نے اپنی حکومت کے 11 سال مکمل ہونے پر 9 جون سے ایک مہینے پر محیط آؤٹ ریچ پروگرام چلانے کا اعلان کیا۔ ذرائع کے مطابق، اس پروگرام کے تحت مرکزی وزراء، ارکان پارلیمنٹ اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت ملک بھر میں "پدایاترا” نکالنے والی ہے، جس کے ذریعے حکومت کی کامیابیوں کو عوام کے سامنے رکھا جائے گا۔
یہی وہ موقع تھا جب کچھ میڈیا رپورٹس نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی "آپریشن سیندور” کے تحت ہر گھر میں خواتین کو سیندور اور حکومت کی حصولیابیوں پر مبنی پمفلٹ تقسیم کرنے والی ہے۔ دینک بھاسکر نے اس خبر کو نمایاں طور پر شائع کیا، جس پر تنازعہ کھڑا ہو گیا۔
شدید مخالفت کے بعد، بی جے پی نے دینک بھاسکر کی اس رپورٹ کو اپنے سرکاری ایکس (سابقہ ٹوئٹر) ہینڈل سے شیئر کرتے ہوئے "جھوٹی اور دھوکہ دہی پر مبنی” قرار دیا۔ پارٹی کا کہنا تھا کہ اس نے گھر گھر جا کر سیندور بانٹنے کا کوئی پروگرام تیار نہیں کیا ہے۔
تاہم اپوزیشن نے بی جے پی کی اس تردید کو عوامی دباؤ کے تحت "یو ٹرن” قرار دیا۔ کانگریس کی ترجمان راگنی نائک نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت سیندور جیسے مذہبی استعارے کو اپنی سفارتی اور سیاسی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "یہ انتہائی شرمناک ہے کہ حکومت اب فوج کی قربانیوں اور خواتین کے جذبات کو سیاسی ہتھیار بنانے پر اتر آئی ہے۔”
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی اس معاملے پر سخت ردعمل دیا اور وزیر اعظم نریندر مودی پر "سیاسی ہولی کھیلنے” کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا، "سیندور خواتین اپنے شوہروں سے لیتی ہیں۔ اگر اتنا ہی سیندور عزیز ہے تو وزیراعظم پہلے اپنی بیوی کو سیندور کیوں نہیں دیتے؟”
یہ بیان بی جے پی کے کسی بھی دعوے یا وضاحت سے پہلے "آپریشن سیندور” کے خلاف اپوزیشن کی طرف سے پہلا عوامی حملہ مانا جا رہا ہے
بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ نے ان رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کانگریس ترجمانوں کو "ہلکے لوگ” قرار دیا اور ممتا بنرجی پر الزام لگایا کہ وہ "فرضی رپورٹس کو سیاسی مقصد کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔” انہوں نے کہا کہ بنرجی کو اپنی ریاست کے اصل مسائل کی فکر کرنی چاہیے، جہاں "فرقہ وارانہ کشیدگی، خواتین کا عدم تحفظ، اور بڑھتی بے روزگاری” ایک سنگین چیلنج ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے حالیہ ریلیوں اور تقریبات میں بارہا "سیندور” کا ذکر کیا ہے تاکہ "آپریشن سیندور” کے تحت بھارتی فوج کی کارروائی کو اجاگر کیا جا سکے۔ تاہم، پہلگام حملے کے مجرموں کی گرفتاری یا تحقیقات کی پیش رفت پر وہ تاحال خاموش ہیں، جس پر بھی اپوزیشن نے سوالات اٹھائے ہیں۔