سیمی پر پابندی کو چلینج کرنے والی عرضی پرسماعت سے سپریم کورٹ کا انکار

 سپریم کورٹ نے پیر کو عدالتی ٹریبونل کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔ اس درخواست میں اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (سیمی) پر لگائی گئی پابندی میں 5 سال کے لیے توسیع کی تصدیق کی گئی تھی۔

جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے ٹریبونل کے 24 جولائی 2024 کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست کو خارج کر دیا۔ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، 1967 کے تحت ٹریبونل تشکیل دیا گیا تھا، جب مرکز نے 29 جنوری 2024 کو سیمی پر پابندی کو 5 سال تک بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا

سیمی کی بنیاد کیسے ہوئی؟

SIMI کو پہلی بار 2001 میں اٹل بہاری واجپائی حکومت کے دوران غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے پابندی کو وقتاً فوقتاً بڑھایا جاتا رہا ہے۔ SIMI کی بنیاد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں نوجوانوں اور طلباء کی ایک بڑی تنظیم کے طور پر 25 اپریل 1977 کو رکھی گئی۔ یہ تنظیم جماعت اسلامی ہند (JEIH) کے اصولوں پر یقین رکھتی تھی۔ تاہم اس تنظیم نے 1993 میں ایک قرارداد کے ذریعے خود کو آزاد قرار دے دیا۔

یہاں آپ کو بتا دیں کہ SIMI، 25 اپریل 1977 کو وجود میں آئی۔ اس کا مقصد جیسا کہ بتایا جاتا ہے "جہاد” یعنی مذہبی کشمکش اور قوم پرستی کو نقصان پہنچانا تھا۔ اس کے ساتھ اسلامی حکومت یا خلافت کا قیام اس کے کچھ مقاصد تھے۔

کیا سیمی ہندوستانی آئین اور سیکولر اقدار پر یقین نہیں رکھتی

مرکزی حکومت نے SIMI کے بارے میں یہ بھی کہا تھا، "یہ تنظیم قومی ریاست یا ہندوستانی آئین میں اپنی سیکولر اقدار پر یقین نہیں رکھتی ہے۔ یہ تنظیم بت پرستی کو گناہ سمجھتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی وہ اس طرح کے طریقوں کو ختم کرنے کے اپنے ‘فرض’ کی تبلیغ کرتی ہے۔” مرکزی حکومت کے حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر سے کام کرنے والی مختلف بنیاد پرست اسلامی دہشت گرد تنظیموں کے ذریعہ سیمی کا استعمال دیگر چیزوں کے علاوہ کیا گیا تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ حزب المجاہدین اور لشکر طیبہ جیسی دہشت گرد تنظیمیں بھی بھارت مخالف مقاصد کے ساتھ سیمی کے کیڈروں میں دراندازی کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔ یاد رہے کہ مرکزی حکومت نے یہ حلف نامہ ہمام احمد صدیقی کی طرف سے داخل کی گئی خصوصی چھٹی کی درخواست کے جواب میں داخل کیا ہے۔ اس نے تنظیم کا سابق رکن ہونے کا دعویٰ کیا۔ اس میں 2019 کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا گیا تھا۔

یہاں یہ بھی آپ کو بتا دیں کہ 29 جنوری 2024 کو مرکزی حکومت نے سیمی پر پابندی کو 5 سال تک بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کے تحت ایک ٹریبونل تشکیل دیا گیا، اس ٹریبونل نے سیمی پر پابندی کو جائز قرار دیا تھا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ میں اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔

موبائل اسکرین بن گئی ہے بچوں کی خاموش دشمن, والدین کو ہوش میں آنے کی ضرورت: رپورٹ

ہریانہ کے نوح میں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس سروس معطل، برج منڈل یاترا کو لے کر تمام اسکول بھی بند