سنبھل ایک بار پھر سرخیوں میں ، آدھی رات کو بلڈوزر سے قبرستان کی تعمیرات مسمار

سنبھل: شاہی جامع مسجد تنازعہ کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے والے سنبھل میں پولس انتظامیہ کی ایک اور کارروائی نے لوگوں کی توجہ کھینچ لی ہے۔ بدھ کی آدھی رات کو پولیس فورس اور سی او انوج چودھری کے ساتھ پہنچے چندوسی کے ایس ڈی ایم نے قبرستان کے قریب سے تجاوزات کو ہٹا دیا۔ الزام ہے کہ قبرستان کی حدود کو 10 میٹر تک بڑھا دیا گیا تھا۔ یہ تجاوزات خود بخود ہٹا دی گئی لیکن اس کا کچھ حصہ باقی رہا۔ اس سے آگے بھی تجاوزات تھی۔ یہ ہٹا دیا گیا تھا۔

چندوسی کوتوالی علاقہ میں مرادآباد روڈ ریلوے کراسنگ کے قریب ایک قبرستان ہے۔ الزام ہے کہ قبرستان کی حدود کو 10 میٹر تک بڑھا دیا گیا۔ ایس ڈی ایم ونے مشرا نے بتایا کہ 5 تا 6 ماہ قبل قبرستان کے قریب انسداد تجاوزات مہم چلائی گئی تھی۔ اس میں قبرستان کی حدود میں توسیع پائی گئی۔ اس وقت حد خود بخود ہٹ گئی تھی۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ سڑک کے آگے جو بھی تجاوزات ہیں خود بخود ہٹا دی جائیں گی۔ یہ سڑک بننا ہے۔ اس سڑک پر جو رکاوٹ رہ گئی ہے اسے ہٹایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ یہاں ریلوے کراسنگ ہے اس لیے دن میں کام کرنا مشکل ہے۔ ٹریفک کی وجہ سے بھی پریشانی کا سامنا ہے۔ اس وقت یہاں راستے کو ڈائیورٹ کرکے کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناجائز تجاوزات کا مکمل صفایا کر دیا جائے گا۔ جہاں بھی تجاوزات ہوں گی انتظامیہ اسے مکمل طور پر ہٹانے کے لیے کام کرے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ ڈی ایم سنبھل ڈاکٹر راجندر پنسیا نے چندوسی ایس ڈی ایم ندھی پٹیل کو ہٹا کر کل یہاں ونے مشرا کو تعینات کر دیا تھا۔

بدھ کی نصف شب کے قریب، چندوسی کے ایس ڈی ایم ونے مشرا، سی او انوج چودھری بڑی پولیس فورس کے ساتھ بلڈوزر لے کر اس قبرستان پہنچے۔ یہاں پولیس نفری کی موجودگی میں قبرستان کی تجاوزات کو بلڈوزر کے ذریعے مسمار کرنے کی کارروائی کی گئی۔

جامع مسجد کے سروے کے دوران ہوا ہنگامہ: گزشتہ سال 24 نومبر کو سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران ہنگامہ آرائی کے بعد انتظامیہ مسلسل کارروائی کر رہی ہے۔ تشدد کے بعد انتظامیہ نے تمام زیارت گاہوں، اور کنویں کی تلاشی شروع کی ۔ انتظامیہ کا الزام ہے کہ ان پر ناجائز قبضے پائے گئے۔ گزشتہ تین ماہ کے اندر انتظامیہ نے انہیں آزاد کرانے کے لیے بلڈوزر کارروائی کی ہے۔ جس کے بعد بھی کارروائی جاری ہے۔

اس سے قبل یکم مارچ سے 4 جون تک سنبھل ضلع میں بلڈوزر کی کارروائی کی گئی تھی۔ 21 مارچ کو سنبھل کے چندوسی میں پانچ دکانوں کو مسمار کیا گیا تھا۔ 25 مارچ کو سنبھل صدر علاقے میں گاون روڈ پر کی گئی پلاٹنگ پر انتظامیہ نے بلڈوزر چلا دیا۔ اس کے علاوہ چندوسی میں جنتہ شریف کے ایک ہسپتال کو 15 اپریل کو سیل کر دیا گیا تھا،الزام ہے کہ یہ غیر کانونی تھا۔

راہل گاندھی کو ووٹ دینا پاکستان کو دینے کے مترادف ہے: ہیمانتا بسوا سرما

عیدالاضحی سے قبل اشتعال انگیز بیانات کا طوفان