بنگلورو : کرناٹک کے وزیر داخلہ ڈاکٹر جی. پرمیشور نے جمعرات کو اس بات کا یقین دلایا کہ وہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جاری تحقیقات میں مکمل تعاون فراہم کریں گے۔ ای ڈی سونے کی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے ایک مبینہ ریکیٹ کی چھان بین کر رہی ہے، جس میں ریاست کے متعدد تعلیمی ادارے اور حوالہ نیٹ ورکس ملوث ہونے کے خدشات ہیں۔
ای ڈی نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (PMLA) کے تحت ریاست بھر میں 16 مقامات پر چھاپے مارے، جن میں وہ تعلیمی ادارے بھی شامل ہیں جو وزیر داخلہ پرمیشور سے منسلک بتائے جا رہے ہیں۔ یہ کارروائیاں اس کیس کے تحت کی جا رہی ہیں جس میں کنڑ فلم انڈسٹری کی اداکارہ رانیا راؤ کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا ہے۔
پرمیشور نے ایک پریس بیان میں بتایا کہ ای ڈی کے افسران نے سدھارتھا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، سدھارتھا میڈیکل کالج اور ایک یونیورسٹی سمیت تین اداروں کا دورہ کیا اور گزشتہ پانچ سالوں کے مالیاتی ریکارڈ طلب کیے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک ذمہ دار شہری اور قانون پر یقین رکھنے والے شخص کے طور پر میں ای ڈی کو مکمل تعاون فراہم کر رہا ہوں۔ میں نے اپنے اداروں کے تمام اسٹاف کو ہدایت دی ہے کہ وہ تحقیقاتی ٹیم کو ہر ممکن مدد فراہم کریں۔
پرمیشور نے اس سوال پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ان کے ادارے کے اکاؤنٹس سے 40 لاکھ روپے رانیا راؤ کے کریڈٹ کارڈ بل کی ادائیگی کے لیے استعمال کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ صرف تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی کوئی بیان دیں گے۔
اسی طرح،اس سوال پر کہ آیا انہیں دلت ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، پرمیشور نے تبصرہ سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ "اگر ضرورت پڑی تو میں مستقبل میں اس کا جواب دوں گا۔”
اداکارہ رانیا راؤ کو 3 مارچ کو دبئی سے واپسی پر بنگلورو کے کیمپے گوڑا بین الاقوامی ہوائی اڈے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلیجنس (DRI) نے ایک خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ان کے قبضے سے 14.2 کلو گرام سونا برآمد کیا، جس کی مالیت 12.56 کروڑ روپے سے زائد بتائی گئی۔
رانیا راؤ اور ان کے شریک ملزم ترون کونڈارو راجو کو حال ہی میں بنگلورو کی اقتصادی جرائم کی خصوصی عدالت نے ضمانت دے دی۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب DRI مقررہ وقت کے اندر چارج شیٹ داخل کرنے میں ناکام رہی۔ تاہم رانیا راؤ اس وقت بھی عدالتی تحویل میں ہیں۔