دہلی میں کوچنگ سنٹرکے تہ خانہ میں ڈوبنے سے تین طلبا کی موت ، مالک گرفتار

دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں راؤ آئی اے ایس اسٹڈی سینٹر کے تہہ خانے میں پانی بھر جانے سے ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ کوچنگ سینٹر کے پانی سے بھرے تہہ خانے میں ڈوبنے سے دو طالبات اور ایک لڑکے کی موت واقع ہوگئی۔پولس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اتوار کے روز دو افراد آئی اے ایس کوچنگ سینٹر کے مالک اور کوآرڈینیٹر کو گرفتار کیا ہے۔

تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ تہہ خانے میں لائبریری تھی۔ لائبریری میں عموماً 30 سے ​​35 بچے ہوتے تھے۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق اچانک تہہ خانے میں تیزی سے پانی سے بھرنے لگا۔ طلباء تہہ خانے میں بنچوں پر کھڑے تھے۔ تہہ خانے میں موجود شیشہ پانی کے دباؤ سے پھٹنے لگا۔

کوچنگ سینٹر واقعہ میں جان گنوانے والوں کی شناخت  اتر پردیش کے امبیڈکر نگر ضلع کی رہنے والی شریا یادو، تلنگانہ کی تانیا سونی اور کیرالہ کے ایرناکولم کے رہنے والے نیوین ڈالون کی حیثیت سے کی گئی ہے۔

ڈی سی پی سینٹرل ایم ہرش وردھن نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے متوفی کے اہل خانہ کو بھی مطلع کر دیا ہے۔ پولیس نے ان کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے رام منوہر لوہیا اسپتال (آر ایم ایل) بھیج دیا ہے۔ اسی دوران دہلی کمیشن برائے خواتین (ڈی سی ڈبلیو) کی سابق سربراہ سواتی مالیوال نے شہر میں غیر قانونی تہہ خانوں کے آپریشن میں بدعنوانی کا الزام لگایا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے