دہلی کے اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے اور امیدوار امانت اللہ خان نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ رات میں 12:30 بجے شاہین باغ میں میرے دفتر کے باہر کچھ لوگ پولیس کے نام سے آئے اور گیٹ کو پیٹنے لگے، چوکیدار کو گیٹ نہیں کھولنے پر گیٹ توڑنے کی بات بولنے لگے۔ امانت اللہ خان نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ پارٹی شکست کے خوف سے کچھ غلط کرنا چاہتی ہے اور کچھ سازش کر رہی ہے۔
امانت اللہ خان نے اس معاملے میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا "میرے شاہین باغ دفتر سے رات کو میرے گارڈ کا فون آیا اور اس نے کہا کہ یہاں تین چار گاڑیوں میں پولیس والے آئے ہیں، ان میں سے کچھ سادے لباس میں بھی تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کچھ ڈاکیومنٹ ہے، گیٹ کھولو۔ لیکن جب گارڈ نے دروازہ نہیں کھولا تو وہ لگاتار گیٹ پیٹتے رہے۔ اس کے بعد گارڈ نے مجھے فون کیا، جس کا اشارہ ملتے ہی وہ سبھی لوگ وہاں سے چلے گئے۔”
انہوں نے آگے کہا "میں نہیں جانتا کہ وہ کون لوگ تھے، کہاں کی پولیس تھی۔ میں نے بہت تلاش کیا لیکن مجھے کوئی نہیں ملا اور کیا سازش اس وقت بی جے پی کر رہی ہے، پولیس کے بہانے، میں نہیں جانتا۔ میں نے 100 نمبر پر کال کرکے پولیس والوں کو بلایا ہے اور ان سے جانچ کرانا چاہوں گا، کیونکہ یہاں سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہیں، جس سے پتہ چلے کہ وہ کہاں کی پولیس تھی۔”
قابل ذکر ہے کہ 2020 کے اسمبلی انتخاب میں اوکھلا سیٹ پر عام آدمی پارٹی کے امانت اللہ خان کو جیت ملی تھی۔ امانت اللہ خان نے بی جے پی کے برہم سنگھ کو 71827 ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دی تھی۔ 2020 کے انتخاب میں امانت اللہ خان نے 130367 ووٹ حاصل کیے جبکہ برہم سنگھ کے کھاتے میں 58540 ووٹ آئے تھے۔