حکومت کے خلاف جن آکروش یاترا نکالنے والے بی جے پی رہنماوں کو نائب وزیراعلی ڈی کے شیو کمار نے دی مبارکباد

کرناٹک میں قیمتوں میں اضافے کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی تازہ ’جن آکروش یاترا‘ پر طنز کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا ہے کہ بی جے پی رہنماؤں کو احتجاج اپنی مرکزی حکومت کے خلاف کرنا چاہیے، جو پٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کی اصل ذمہ دار ہے۔
اپنے دفتر سے جاری کردہ ایک ویڈیو پیغام میں شیوکمار نے کہا:
"میرے تمام بی جے پی دوستوں کو نمسکار۔ آپ سب ’جن آکروش یاترا‘ نکال رہے ہیں، اس پر آپ کو مبارکباد دیتا ہوں۔ لیکن ساتھ ہی آپ کی اپنی مرکزی بی جے پی حکومت نے پٹرول، ڈیزل اور گیس کی قیمتیں بڑھائی ہیں۔ اس لیے آپ کا غصہ بی جے پی پر ہی نکالنا چاہیے، کیونکہ حکومت آپ ہی کی ہے۔”
شیوکمار نے طنزیہ انداز میں بی جے پی رہنماؤں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی مشکلات کا حل چاہیں تو اپنی ہی مرکزی قیادت کے خلاف احتجاج جاری رکھیں۔
بی جے پی نے حالیہ قیمتوں اور نئے ٹیکسز کے خلاف کرناٹک کی کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے 3 اپریل کو منگلورو سے ریاست گیر احتجاجی یاترا کا آغاز کیا تھا۔
بی جے پی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر آر اشوکا نے کانگریس حکومت پر مالی بدانتظامی اور کرپشن کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا:
"وزیر اعلیٰ سدارمیا ٹیکسز کے ذریعے چوری کر رہے ہیں، اور نائب وزیر اعلیٰ شیوکمار کمیشنوں کے ذریعے۔”
انہوں نے شراب کی قیمتوں میں اضافے کو عوام پر ’بالواسطہ ٹیکس‘ قرار دیا اور کہا کہ حکومت شراب کے شوقین افراد سے پیسہ بٹور رہی ہے۔
دوسری جانب مرکزی سطح پر بھی حالیہ دنوں میں ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ سرکاری تیل کمپنیوں کو سابقہ نقصانات کی تلافی ہو سکے۔ وزیر پیٹرولیم ہردیپ سنگھ پوری کے مطابق:
"اگرچہ قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے، حکومت کمزور طبقوں کو سبسڈی کی فراہمی جاری رکھے گی۔”
تازہ قیمتوں کے مطابق 14.2 کلوگرام کا ایل پی جی سلنڈر اب ₹1028 کا ہو گیا ہے، البتہ اُجوالا اسکیم کے مستفیدین کو یہ ₹553 میں دستیاب ہوگا۔ عام صارفین کو ₹175 کی رعایت کے بعد سلنڈر ₹853 میں ملے گا۔
وزیر کے مطابق یہ فیصلہ تیل کمپنیوں کو بین الاقوامی قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کے اثرات سے نکالنے کے لیے ضروری تھا۔

«
»

غزہ:حکمرانی فلسطینی اتھارٹی کو دی جائے، حماس کو عمل سے باہر رکھا جائے، فرانس، مصر اور اردن کا مشترکہ اعلان

جموں کشمیر اسمبلی میں وقف ترمیمی بل پر بحث کی اجازت دینے سے اسپیکر کا انکار