بی جے پی رکن اسمبلی پرکاش دویدی کے ذریعہ نرینی ایس ڈی ایم امت شکلا کو طمانچہ مارے جانے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ معاملہ اتوار کی شب کا ہے اور مقررہ حد سے زیادہ وزن لے جا رہی گاڑیوں سے جڑا ہوا ہے۔ ان گاڑیوں کو ایس ڈی ایم نے جانچ کے بعد آگے جانے سے روک دیا تھا۔ اوور لوڈیڈ 2 ٹرک پکڑے گئے تھے جسے ایس ڈی ایم تھانہ لے جانے لگے، لیکن رکن اسمبلی پرکاش دویدی نے فون سے گاڑیاں چھوڑنے کے لیے کہا۔ ایس ڈی ایم اور سرکل افسر کرشن کانت ترپاٹھی اس کے لیے راضی نہیں ہوئے۔ نتیجہ کار پرکاش دویدی اپنے حامیوں کے ساتھ جائے وقوع پر پہنچے اور ایس ڈی ایم کو طمانچہ رسید کر دیا۔ اس معاملے میں کانگریس نے اتر پردیش کی یوگی حکومت پر حملہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ریاست میں ’غنڈہ راج‘ چل رہا ہے۔
اس واقعہ کے بارے میں کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر تفصیلی پوسٹ جاری کی ہے۔ اس میں لکھا ہے کہ ’’اتر پردیش میں ایک بی جے پی رکن اسمبلی ہیں پرکاش دویدی، انھیں بالو مافیا کہا جاتا ہے۔ ’بالو مافیا‘ بی جے پی رکن اسمبلی پرکاش دویدی کے 2 ٹرک غیر قانونی طریقے سے مورنگ لاد کر جا رہے تھے۔ راستے میں ایس ڈی ایم امت شکلا نے رکن اسمبلی جی کے ٹرک روک لیے اور تھانے لے جانے لگے۔ اس کی جانکاری ’بالو مافیا‘ بی جے پی رکن اسمبلی پرکاش دویدی کو ہوئی۔ انھوں نے پہلے فون کر ایس ڈی ایم کو دھمکایا– ’ٹرک میرے ہیں، فوراً انھیں چھوڑ دو۔‘ ایس ڈی ایم نے ٹرک چھوڑنے سے منع کیا۔ بی جے پی رکن اسمبلی نے فون پر کہا– ’وہیں رکو، ابھی آ کر تمھاری اوقات دکھاتا ہوں۔‘ رکن اسمبلی اپنے قافلے کے ساتھ موقع پر پہنچے اور گاڑی سے اترتے ہی ایس ڈی ایم کو 2 طمانچے لگا دیے۔ پاس ہی کھڑے یوپی پولیس کے جوان نے بیچ بچاؤ کیا تو رکن اسمبلی جی نے اسے بھی جم کر مارا۔‘‘
کانگریس نے اس واقعہ کے تعلق سے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’بی جے پی رکن اسمبلی بھدی بھدی گالیاں دے رہے تھے اور آئندہ سے ایسی غلطی کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دے رہے تھے۔‘‘ کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ پورا معاملہ تقریباً ایک گھنٹہ چلا۔ بعد میں افسران نے رکن اسمبلی جی سے معافی مانگی اور کہا کہ آگے سے ایسی غلطی نہیں ہوگی۔ اس واقعہ کو بیان کرنے کے بعد کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’یہ ہے بی جے پی کا غنڈہ راج، جہاں بالو مافیا کھلے عام افسران اور یوپی پولیس کو پیٹ رہے ہیں اور اپنا غیر قانونی کاروبار چلا رہے ہیں۔‘
اس واقعہ کے تعلق سے ’امر اجالا‘ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا ہے کہ اوور لوڈ گاڑیوں کو چھوڑنے کے لیے بی جے پی رکن اسمبلی اور ایس ڈی ایم کے درمیان تلخ نوک جھونک ہوئی تھی۔ اسی درمیان رکن اسمبلی نے ایس ڈی ایم کو طمانچہ رسید کر دیا۔ ان کو بچانے آئے دیوان (پولیس) کو بھی رکن اسمبلی نے طمانچہ لگا دیا۔ اس کے بعد وہ کھرہنڈ پولیس چوکی پہنچے اور وہاں بھی تقریباً ایک گھنٹہ تک ہائی وولٹیج ڈراما چلا۔ رکن اسمبلی نے یہاں بھی ایک دیوان وجئے سنگھ کی پٹائی کر دی۔ دیوان کو زخمی حالت میں علاج کے لیے ضلع اسپتال لے جایا گیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ معاملہ ظاہر ہونے کے بعد رکن اسمبلی نے خود کو سرینڈر کیا اور افسران سے معافی بھی مانگی۔ یہ ہائی وولٹیج ڈراما پیر کی علی الصبح تقریباً 4 بجے تک چلا۔ ایس ڈی ایم اور سپاہیوں نے بھی مار پیٹ کی بات قبول کی ہے۔ توجہ طلب یہ بھی ہے کہ رواں سال اپریل ماہ میں بھی نرینی سے رکن اسمبلی اوم منی ورما کے شوہر نے مورنگ سے اوور لوڈ گاڑیوں کو پکڑنے پر ایس ڈی ایم پر ہاتھ اٹھایا تھا۔ بعد میں اس معاملے کو رفع دفع کر دیا گیا تھا۔