پٹنہ، بہار: اگرچہ بہار اسمبلی انتخابات 2025 کی تاریخوں کا اعلان ابھی نہیں ہوا ہے، لیکن سیاسی پارٹیاں انتخابات کی تیاری میں مصروف نظر آتی ہیں۔ بہار کے انتخابات میں کون سے اتحاد کتنی سیٹوں پر امیدوار کھڑے کریں گے اس کی تصویر ابھی تک واضح نہیں ہے۔ اسدالدین اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم کا بھی اس الیکشن میں خاصا اثر ہوسکتا ہے، اس حقیقت سے اویسی خود بخوبی واقف ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اویسی آر جے ڈی کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم پر مسلسل بحث کر رہے ہیں۔ اپنے حالیہ بیان میں اسد الدین اویسی نے آر جے ڈی کو چھ سیٹوں کی تجویز پیش کی تھی۔ اویسی نے کہا کہ انہیں انڈیا الائنس کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنے کے لیے صرف چھ سیٹوں کی ضرورت ہے۔
اس درمیان بہار کے انتخابی میدان میں این ڈی اے اور گرینڈ انڈیا الائنس سے ہٹ کر تیسرا اتحاد بنانے کی کوششیں بھی شروع ہو گئی ہیں۔ اس کوشش کی قیادت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کر رہی ہے۔ پارٹی کے سربراہ اسد الدین اویسی نے خود قیادت سنبھالی ہے۔ وہ سیمانچل کا دورہ کر رہے ہیں اور اپنے گڑھ کو مضبوط کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس درمیان تیسرا محاذ بنانے کی تیاریاں جاری ہیں اور اتحاد 200 سے زائد نشستوں پر مقابلہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
سیمانچل میں اویسی
اسد الدین اویسی 27 ستمبر تک بہار کے سیمانچل علاقے میں رہیں گے۔ اس دوران وہ نہ صرف رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ جلسے اور عوامی جلسے کریں گے بلکہ نئے اتحاد کے امکانات بھی تلاش کریں گے۔ کشن گنج پہنچنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں بہت سے ساتھیوں سے ملنے اور کئی نئی دوستیاں کرنے کا منتظر ہوں۔
اگر تیجسوی یادو راضی نہیں ہوتے؟
اسدالدین اویسی نے نشستوں کی تقسیم کے معاملے پر کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ تیجسوی یادو کو ان کی پیشکش قبول کرنی چاہیے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو اس سے پتہ چل جائے گا کہ اصل میں بی جے پی کی مدد کون کر رہا ہے اور بہار میں بی جے پی کی بی ٹیم اصل میں کون ہے! اگر مجلس کی بات مان کر بات بن جاتی ہے تو اس سے بہار میں این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہو سکتا ہے۔
اویسی نے تیجسوی کو خط لکھا
اسد الدین اویسی نے تیجسوی یادو کو خط بھی لکھا۔ اس خط کا حوالہ دیتے ہوئے اویسی نے کہا، "میں نے جو خط لکھا ہے اس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ ہم اتحاد کے لیے تیار ہیں، ہم صرف چھ سیٹیں مانگ رہے ہیں، اب تیجسوی یادو کو فیصلہ کرنا ہے، اگر وہ اتحاد نہیں کرتے ہیں تو بہار کے لوگ سمجھ جائیں گے کہ کون بی جے پی کی مدد کر رہا ہے۔ ہم اتحاد کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ ہم گٹھ بندھن سے بات کر رہے ہیں۔”


