بنگلور : چیف جسٹس بی آر گوائی کے خلاف قابلِ اعتراض پوسٹس پر پانچ افراد کے خلاف مقدمہ

بنگلور: سائبر کرائم پولیس نے چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوائی کے خلاف سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر توہین آمیز پوسٹس کرنے کے الزام میں پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ڈی کن ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق، ملزمان کی شناخت کیسری نندن، سری دھر کمار، ناگندر پرساد، رمیش نائک اور منجوناتھ ایم سی کے طور پر کی گئی ہے۔

یہ مقدمہ بھارتیہ نیائے سنہیتا (BNS) کی اُن دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے جو عوامی امن میں خلل ڈالنے کے ارادے سے کی گئی توہین اور اشتعال انگیزی سے متعلق ہیں۔ پولیس کے مطابق، سوشل میڈیا مانیٹرنگ سیل کے ایک افسر نے فیس بک پر یہ تبصرے دیکھنے کے بعد سُوموٹو (از خود) کارروائی کرتے ہوئے کیس درج کیا۔

واضح رہے کہ 6 اکتوبر کو دہلی کے وکیل راکیش کشور نے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گوائی پر جوتا پھینکنے کی کوشش کی تھی۔ کشور نے الزام لگایا تھا کہ چیف جسٹس نے ہندو مذہب کی توہین کی ہے، اور وہ ان کے اُن ریمارکس سے ناراض تھے جو ایک مندر میں دیوی وشنو کے مجسمے کی بحالی اور غیر قانونی انہدامات کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق تھے۔

اس واقعے کے دو دن بعد بنگلور کے ودھان سودھا پولیس اسٹیشن میں ایک وکیل کی شکایت پر زیرو ایف آئی آر درج کی گئی تاکہ "عدلیہ کے وقار کے تحفظ” کے لیے کارروائی کی جا سکے۔ بعد ازاں یہ ایف آئی آر دہلی پولیس کے حوالے کی گئی، جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا۔

راکیش کشور پر بھارتیہ نیائے سنہیتا کی وہ دفعات عائد کی گئی ہیں جو کسی عوامی عہدے دار کے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنے اور اس کی تذلیل کے لیے طاقت کے استعمال سے متعلق ہیں۔

’’مودی حکومت آرٹی آئی کوختم کرنے کیلئے کوشاں ‘‘

کشمیر: جماعت اسلامی، حریت سے وابستہ افراد کے گھروں پر چھاپے