بنگلورو شہر میں ایک سنگین نوعیت کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک بھارتی فضائیہ کے افسر اور ایک کال سینٹر ملازم کے درمیان سڑک پر جھگڑا اتنا بڑھا کہ دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر حملے کے الزامات لگا دیے۔ سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد پولیس نے ایئر فورس افسر شیلادتیہ بوس کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ پیر کے روز پیش آیا، جب ونگ کمانڈر شیلادتیہ بوس اپنی اہلیہ اسکوادرن لیڈر مدھومیتا دتہ کے ہمراہ ایئرپورٹ جا رہے تھے۔ بوس نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں وہ زخمی حالت میں نظر آ رہے ہیں، اور دعویٰ کیا کہ ایک بائیک سوار وکاس کمار نے ان پر اچانک حملہ کیا۔
پہلے بوس نے ایک ویڈیو جاری کر دعوی کیا تھا کہ بائیک سوار نے ان کی کار کو روکا، ان پر اور ان کی بیوی پر کنڑا زبان میں گالیاں دیں اور چابی سے حملہ کیا۔
ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ
"یہ ہے آج کا کرناٹک، میں کنڑا پر یقین رکھتا تھا لیکن آج کے سچ کو دیکھ کر دل ٹوٹ گیا۔ اگر قانون نے میری مدد نہ کی تو میں خود بدلہ لوں گا۔”
بوس کی بیوی مدھومیتا دتہ نے الزام لگایا کہ بائیک سوار نے پتھر سے حملہ کیا اور کہا:
"یہ کنڑا زمین ہے، تم ڈی آر ڈی او سے ہو، میں تمہیں دیکھ لوں گا!”
دوسری طرف وکاس کمار (بائیکر) کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ بوس نے مارپیٹ کی ، اس کا موٹر سائیکل توڑا گیا، ہاتھ پر کاٹا ، اور اس پر ایئر فورس افسر نے حملہ کیا۔
وہیں وائرل سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شیلادتیہ بوس بائیکر کو سڑک پر مار رہے تھے جب کہ راہ گیر انہیں روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔
پہلے بوس کی بیوی کی شکایت پر وکاس کمار کو گرفتار کیا گیا۔
لیکن جب سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی تو بوس کے خلاف بھی اقدام قتل (Attempt to Murder) کا مقدمہ درج کیا گیا۔
وکاس ( بائیکر ) کی والدہ نے کہا کہ "میرا بیٹا بے قصور ہے، افسر کی بیوی نے جھوٹا مقدمہ درج کرایا۔ ہم نے معاملہ بڑھانے سے گریز کیا، اس لیے شکایت نہیں کی۔”
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بعض حلقوں نے اس معاملے کو لسانی تعصب کا رنگ دینے کی کوشش کی، اور کہا کہ بنگلور میں کنڑا بولنے والوں نے دوسرے علاقوں سے آئے افراد پر حملہ کیا۔
واقعہ کی حقیقت سامنے آنے کے بعد وزیراعلی سدارمیا کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے ، چیف منسٹر نے شیلادتیہ بوس کی جانب سے کنڑا عوام کے خلاف دیے گئے بیانات کو "توہین آمیز اور اشتعال انگیز” قرار دیا اور کہا: "کنڑیگا عدم برداشت کا مظاہرہ کرنے والے نہیں ہیں، بعض قومی میڈیا نے بنا تحقیق کے جھوٹی باتوں کو پھیلایا اور ریاست کی عزت کو مجروح کیا۔”
انہوں نے پولیس چیف کو ہدایت دی کہ جس کا بھی قصور ہو، خواہ وہ کسی بھی رینک یا حیثیت کا ہو، اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔