اچھے دن’ کا قرض،کانگریس  نے مودی حکومت کو بنایا تنقید کا نشانہ

نئی دہلی: کانگریس نے بدھ کے روز انفرادی قرض لینے والوں کے فی کس قرض میں اضافے پر مرکز پر تنقید کی اور کہا کہ حکومت اعداد و شمار اور ماہرین کی مدد لے کر حقیقی کوتاہیوں کو چھپانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے، لیکن مودی راج میں ملک پر قرض کا بوجھ اپنے عروج پر ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشن جے رام رمیش نے حکومت پر حملہ کرنے کے لیے میڈیا رپورٹس کے اسکرین شاٹس شیئر کیے۔

ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ دو سالوں میں ملک کے ہر فرد کے اوسط قرض میں 90,000 روپے کا اضافہ ہوا ہے اور انفرادی قرض لینے والوں کا فی کس قرض مارچ 2023 میں 3.9 لاکھ روپے سے بڑھ کر مارچ 2025 میں 4.8 لاکھ روپے ہو گیا ہے۔ رمیش کے ذریعہ شیئر کردہ دوسری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عام آدمی کی آمدنی کا 25.7 فیصد حصہ قرضوں کے ای ایم آئیز کی ادائیگی میں جارہا ہے جس کا اثر مستقبل پر پڑے گا

رمیش نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں الزام لگایا کہ "اچھے دن کا قرض! مودی حکومت نے گزشتہ گیارہ سالوں میں ملک کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے، لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی، تمام پالیسیاں صرف سرمایہ دار دوستوں کے لیے بنائی گئیں، جس کا نقصان آج ملک کے عوام بھگت رہے ہیں۔” یہ سچائی ہر روز کسی نہ کسی ذریعہ سے ہمارے سامنے آرہی ہے۔

کانگریس رہنما نے کہا کہ ریزرو بینک آف انڈیا کی تازہ ترین رپورٹ میں بھارت کی معیشت کی تشویشناک تصویر سامنے آئی ہے۔ رمیش نے کہا کہ حکومت اعداد و شمار اور ماہرین کی مدد لے کر اصل کوتاہیوں کو چھپانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے، لیکن اس سچائی سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ ’’مودی راج‘‘ میں ملک پر قرض کا بوجھ اپنے عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2 سالوں میں فی کس قرض 90,000 روپے بڑھ کر 4.8 لاکھ روپے ہو گیا ہے۔

رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ اس مہنگائی میں، خاندان اپنی آمدنی سے زندہ نہیں رہ پا رہے ہیں اور وہ قرض لینے پر مجبور ہیں۔” رمیش نے کہاکہ "سب سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ مارچ 2025 تک، بھارت کا دوسرے ممالک پر قرض/بیرونی قرضہ 736.3 بلین ڈالر تھا، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہے۔” انہوں نے الزام لگایا، "نوجوان بے روزگار ہیں، کسان خودکشی کر رہے ہیں، لوگ مہنگائی سے پریشان ہیں، آئینی اداروں کو کچلا جا رہا ہے، لوگ قرضوں میں ڈوب رہے ہیں اور مودی جی کے بہترین دوست منافع کما رہے ہیں، ان کی دولت میں اضافہ ہو رہا ہے۔” رمیش نے سوال کیا کہ ’جب تمام سرکاری منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ یا پرائیویٹ شراکت داری سے ہو رہے ہیں تو پھر ملک پر قرض کیوں بڑھ رہا ہے؟ ملک کا ہر شہری 4 لاکھ 80 ہزار روپے کا مقروض کیوں ہے؟

بھٹکل : رابطہ تعلیمی ایوارڈ 2025 جولائی 24 کو ہوگا منعقد ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سعود عالم قاسمی اور ریاستی وزیر منکال وئیدیا ہوں گے مہمانِ خصوصی

’’ آر ایس ایس پر سے پابندی ہٹاکر پچھتا رہے ہیں‘‘