رامپور: یوپی کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو آج سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان سے ملاقات کرنے رامپور پہنچے۔ ان کا ہیلی کاپٹر جوہر یونیورسٹی میں اترا۔ اس کے بعد وہ گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ اعظم خان کے گھر پہنچے۔ اعظم خان اکھلیش یادو کے استقبال کے لیے گیٹ پر کھڑے تھے۔ جیسے ہی اکھلیش یادو پہنچے، اعظم خان انہیں اندر لے گئے۔ پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ گھر کے باہر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ اعظم خان کے گھر کے اندر کسی اور کو جانے کی اجازت نہیں ہے۔ دونوں رہنما اس وقت بات چیت کر رہے ہیں۔ سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو دوپہر ایک بجے کے قریب اعظم خان کی رہائش گاہ پہنچے۔ اعظم خان اور اکھلیش یادو نے 2:55 بجے تک بات کی۔ اکھلیش یادو نے اس کے بعد سہ پہر 3 بجے میڈیا سے بات کی۔
"اعظم ایک پرانے لیڈر ہیں، ان کے الفاظ مختلف ہیں”: اکھلیش یادو نے کہا، "میں آج اعظم خان کے ساتھ بیٹھا اور ان کی خیریت دریافت کی۔ اعظم ایک پرانے لیڈر ہیں، پرانے لوگوں کے الفاظ مختلف ہوتے ہیں، وہ پارٹی کا درخت ہیں، ان کی جڑیں بہت گہری ہیں اور ان کا سایہ ہمیشہ ہمارے ساتھ رہا ہے۔ یہ ایک بڑی لڑائی ہے، ہم مل کر لڑیں گے، انہیں صحت ملے۔”
’اعظم کے پورے خاندان کے خلاف جھوٹے مقدمے درج‘: اکھلیش یادو نے کہا کہ شاید ملک کی تاریخ میں، سیاسی کیریئر کی تاریخ میں، مجھے نہیں معلوم کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کیا ورلڈ ریکارڈ قائم کرنا چاہتی ہے، اعظم خان کے خلاف سب سے زیادہ مقدمات درج ہیں۔ ان کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے ہیں۔ حکومت نے اعظم، ان کی اہلیہ اور ان کے پورے خاندان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرائے ہیں۔ اعظم اور ان کے خاندان کو جتنا نقصان پہنچایا ہے اتنا کسی نے نہیں اٹھایا۔
"2027 میں ایس پی کی حکومت بنے گی”: ایس پی سربراہ نے مزید کہا کہ اگر ہم حساب کریں تو اس خاندان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی آ سکتا ہے۔ جو لوگ ماضی میں نیتا جی کے ساتھ تھے ان کی کہانی الگ ہے۔ پارٹی 2027 میں حکومت بنانے جارہی ہے، پی ڈی اے کی آواز مضبوط ہوگی۔ کیا کوئی سوچ سکتا ہے کہ سپریم کورٹ میں جج پر جوتا پھینکا جائے؟
’’پی ڈی اے ارکان کی تذلیل کی گئی‘‘: اکھلیش یادو نے کہا کہ آج میں اعظم خان کی خیریت دریافت کرنے آیا ہوں کیونکہ میں جیل میں ان تک نہیں پہنچ سکا۔ ہم باقاعدگی سے ملتے رہیں گے۔ یہ بات میں نے اسمبلی میں بھی کہی تھی۔ پسماندہ طبقات، دلتوں، اقلیتوں، مسلم بھائیوں اور قبائلیوں کا پی ڈی اے خاندان ان کے دکھوں میں جکڑا ہوا ہے۔
اعظم خان نے اکھلیش سے ناراضگی کے بارے میں یہ کہا: اس دوران اعظم خان سے جب ان کی ناراضگی کے بارے میں پوچھا گیا تو اعظم خان نے میڈیا سے کہا کہ آپ کو یہ اطلاع کہاں سے ملی کہ میں ناراض ہوں، آپ نے بہت کام برباد کر دیا ہے۔ اکھلیش نے اس کے بعد میڈیا اہلکاروں سے کہا، "آپ لوگ سب کچھ طے کر لیں۔ اعظم خان کے خلاف درج تمام مقدمات واپس لے لیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان 23 ماہ بعد جیل سے رہا ہوئے ہیں۔ ایک دن پہلے منگل کو اعظم خان نے میڈیا سے کہا تھا، "میں اکھلیش یادو سے ملوں گا، اور وہ صرف مجھ سے ملیں گے۔ وہ میری صحت کے بارے میں پوچھنے کے لیے آرہے ہیں، اور یہ میرا حق ہے۔ ایک ہی معاملے میں 34 لاکھ روپے کا جرمانہ ہے۔ میں آپ کے ذریعے درخواست کر رہا ہوں کہ کوئی یہ گھر خریدے۔” اعظم خان کے اس بیان کی کئی طرح سے تشریح کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ اعظم خان کو 23 ستمبر کو سیتا پور جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ اعظم اکتوبر 2023 سے وہاں قید تھے۔ اعظم خان نے سماج وادی پارٹی کی حکومت میں کئی اہم محکموں میں وزیر کے طور پر کام کیا۔ 1989 میں، وہ اتر پردیش حکومت میں کابینہ کے وزیر بن گئے، انہوں نے محنت، روزگار، مسلم وقف اور حج جیسے محکموں کو سنبھالا۔ 1993 میں وہ ایک بار پھر ریاستی حکومت میں کابینہ کے وزیر بن گئے۔ اعظم خان اتر پردیش قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بھی رہ چکے ہیں۔
2003 سے 2007 تک کابینہ کے وزیر کے طور پر، انہوں نے پارلیمانی امور، شہری ترقی، پانی کی فراہمی، شہری روزگار، اور غربت کے خاتمے کے محکموں کی نگرانی کی۔ 2012 میں اکھلیش یادو کی حکومت کے دوران اعظم خان شہری ترقی سمیت کئی اہم محکموں کے وزیر بنے۔


