اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں برطانیہ ، فرانس سمیت غیر ملکی سفارتی وفد پر ہی گولیاں چلادیں

اسرائیلی افواج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جینین کیمپ کے داخلی دروازے پر پہنچنے والے غیر ملکی سفارتی وفد پر فائرنگ کر دی، جو سفارتی ضوابط کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ فلسطینی وزارت خارجہ کے معاون احمد الدیک نے ترک خبر رساں ایجنسی اناطولیہ کو بتایا کہ یہ کارروائی سفیروں کو خوفزدہ کرنے اور کیمپ میں داخلے سے روکنے کے لیے کی گئی۔

وفد میں مصر، اردن، مراکش، یورپی یونین، پرتگال، چین، آسٹریا، برازیل، بلغاریہ، ترکی، اسپین، لیتھوانیا، پولینڈ، روس، جاپان، رومانیہ، میکسیکو، سری لنکا، کینیڈا، بھارت، چلی، فرانس اور برطانیہ سمیت متعدد ممالک کے 35 سفارت کار شامل تھے۔

فلسطینی وزارت خارجہ نے یہ دورہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے مشاہدے کے لیے ترتیب دیا تھا، جیسا کہ گزشتہ ہفتے طولکرم میں بھی کیا گیا تھا۔

اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وفد نے "پہلے سے طے شدہ راستے” سے انحراف کیا تھا اور وہ ایک "فعال جنگی زون” میں داخل ہو رہا تھا۔ فوج نے واقعے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے متعلقہ ممالک سے رابطہ اور اعلیٰ افسران کی جانب سے وضاحت دینے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک مغربی کنارے میں 969 فلسطینی شہید اور 7,000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ بین الاقوامی عدالتِ انصاف نے گزشتہ برس جولائی میں اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس سے تمام اسرائیلی آبادیاں خالی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

کرناٹک : ڈاکٹر سلیم خان ریاست کے انچارج ڈی جی پی مقرر

کشمیریوں کی بار بار گرفتاریاں انصاف کے منافی: میر واعظ