الہٰ آباد: مقدس شہر الہٰ آباد کے سوراون تحصیل دفتر میں پیر کو ایک عجیب منظر دیکھنے کو ملا۔ 500 روپے کے نوٹ مسلسل 20 منٹ تک درخت سے گرتے رہے۔ یہ دیکھ کر تحصیل آفس میں آنے والے لوگ اور وکلاء حیران رہ گئے اور پیسے لوٹنے لگے۔ درحقیقت ایک بندر تحصیل آفس کے باہر کھڑی موٹر سائیکل کے ٹرنک میں رکھا بیگ لے کر بھاگا اور درخت پر چڑھ گیا۔ بیگ میں 500 روپے کے نوٹوں کا بنڈل تھا۔ بندر نے بنڈل نکالا اور درخت سے نوٹ گرانے کے لیے ربڑ بینڈ کو دانتوں سے کاٹنے لگا۔
عینی شاہدین نے دیکھا کہ جیسے ہی نوٹ گرنے لگے نیچے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ بندر کی حرکتیں دیکھ کر وہ چیخنے لگے۔ شور سن کر بندر نے کاغذات سے بھرا تھیلا چھوڑ دیا لیکن منہ میں 500 روپے کے نوٹوں کا بنڈل پکڑ کر اوپر بھاگا
نوٹوں کا پورا بنڈل تحصیل کے احاطے میں بکھر گیا
ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی بندر نے بیگ کھولا، نوٹوں کا بنڈل نکلا، جسے وہ اپنے دانتوں سے کاٹنے لگا۔ اونچائی پر پہنچ کر نوٹ اس کے ہاتھ سے پھسلنے لگے اور ایک ایک کر کے پورا بنڈل تحصیل کے احاطے میں بکھر گیا۔
وکلاء نے نوٹ جمع کر کے متاثرہ کے حوالے کر دیے
سوراون تحصیل کے وکیل راجیو اوجھا کے مطابق، لوگوں نے نوٹوں کو جمع کرنا شروع کر دیا اور ان نوٹوں کو اس شخص کو دینا شروع کر دیا جس کے وہ نوٹ تھے۔ تمام نوٹ جمع کرنے میں تقریباً 20 منٹ لگے۔ کچھ نوٹ درخت پر پھنس گئے تھے، اس لیے انہیں کسی طرح ہٹا دیا گیا
نوجوان رقم کا تھیلا لے کر جائیداد کی رجسٹریشن کرانے آیا تھا
بندر جس موٹر سائیکل سے تھیلا لے کر گیا تھا وہ ایک نوجوان کی تھی جو تحصیل دفتر میں اپنی جائیداد کی رجسٹریشن کرانے آیا تھا۔ اس واقعہ سے نوجوان کی سانسیں اکھڑ گئیں۔ وہ بس سر پر ہاتھ رکھے بندر کو دیکھتا رہا۔
نوجوان تمام نوٹ حاصل کرنے کے بعد گھر واپس
وکلا اور لوگوں نے گرے ہوئے نوٹ جمع کر کے نوجوان کو واپس کر دیے۔ وکیل راجیو اوجھا نے بتایا کہ نوجوان نے اپنی شناخت ظاہر کرنے سے انکار کر دیا اور تمام نوٹ حاصل کرنے کے بعد خاموشی سے گھر چلا گیا۔
اگست میں ایک بندر بھی نوٹوں کو بہا لے گیا
اس سے پہلے بھی 28 اگست 2025 کو، اوریا، اتر پردیش میں مقامی لوگوں پر غیر متوقع طور پر پیسوں کی بارش ہوئی تھی۔ اوریا میں بیدھونا تحصیل دفتر میں روہتاش چندر کی موٹر سائیکل پر ایک بندر نے بیگ سے نوٹوں کا بنڈل چھین کر ہوا میں اڑا دیا تھا۔
نوجوان کو 28 ہزار روپے کا نقصان ہوا
بندر کی اس حرکت سے نقدی چھیننے کے لیے موجود لوگوں میں کھلبلی مچ گئی۔ اس سے بیگ کے مالک روہتاش چندر کو 28,000 روپے کا نقصان ہوا۔ بیگ میں 80,000 روپے تھے لیکن صرف 52,000 روپے ہی باقی برآمد ہوئے۔ اس کو باقی 28 ہزار روپے واپس نہیں ملے




