"آئین ہمارا ڈی این اے، بی جے پی کے لیے محض خالی کتاب” – راہل گاندھی کی بی جے پی پر کڑی تنقید

مہاراشٹر کے امراوتی میں کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے ایک پرجوش جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی اور آر ایس ایس پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس آئین کو ملک کا ’ڈی این اے‘ سمجھتی ہے، جبکہ بی جے پی کے لیے یہ صرف ایک ’خالی کتاب‘ ہے۔ راہل گاندھی نے بی جے پی پر آئینی اصولوں کی خلاف ورزی اور جمہوری اقدار کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا۔
انہوں نے کہا، "آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ حکومت گرانے کے لیے ارکانِ اسمبلی کی خرید و فروخت کی جائے یا صنعت کاروں کے قرض معاف کیے جائیں۔” راہل گاندھی کا اشارہ ان واقعات کی طرف تھا جہاں بی جے پی پر جمہوری حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔
راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے ذات پر مبنی مردم شماری اور ریزرویشن کی حد ختم کرنے کے حوالے سے اپنے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا الزام بھی مودی پر لگایا۔ "وزیر اعظم کو عوام کی یاد دہانی کرنی چاہیے کہ وہ ان کے نمائندے ہیں، نہ کہ صنعت کاروں کے۔”
راہل گاندھی نے کہا کہ ان کے مخالفین نے ان کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کیے، لیکن وہ دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ کے لیے کھڑے رہیں گے۔
نوٹ بندی اور جی ایس ٹی پر سخت اعتراض کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات کسانوں اور چھوٹے کاروباریوں کے خاتمے کا باعث بنے ہیں۔ بڑھتی بے روزگاری اور معاشرتی نفرت کے ماحول کو بھی انہوں نے حکومت کی ناکامی قرار دیا۔
صاف پیغام: آئین بچانے کی لڑائی جاری رہے گی
راہل گاندھی نے واضح کیا کہ کانگریس کا مشن آئینی اقدار کا تحفظ ہے اور بی جے پی کو متنبہ کیا کہ اقتدار کی ہوس آئینی ڈھانچے کو کمزور نہ کرے۔