اْداسی(ڈپریشن) سے نجات کے طریقے!

سوچنا بند کریں کسی دوست سے لڑائی ہو گئی ہے، تو اس کے مندرجات پر غور کرنے کی بجائے خاموشی سے پانی کا گلاس پئیں اور کچھ دیر کے لئے لیٹ جائیں۔اپنے آپ کو قطعی طور پر اضطراب کی کیفیت میں جانے سے روکیں اور کوشش کریں کہ اس کا حل نکل آئے کہ یہ مسئلہ کسی طرح حل کرنا ہے۔ ہو سکے تو اپنے خیالات لکھ کر اپنی بھڑاس نکال لیں۔ ماضی کو مت یاد کریں کاش میں ایسا نہ کرتا تو ایسے نہ ہوتا۔ اس سوچ سے نکل آئیں کیونکہ ماضی ایک ایسا باب ہوتا ہے، جس پر سوائے پچھتانے کے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ اس سے بہتر ہے کہ اپنے حال کو سوچ کر اپنے کل کے لئے کوئی عملی صورتحال کا جائزہ لیں اور اس کے لئے منصوبہ کریں تاکہ آپ ماضی کو یاد کرکے اضطرابی کیفیت میں نہ جائیں۔ تنہائی سے نکلیں ڈپرشن اور تناو کی ایک بڑی وجہ تنہائی ہے، جس میں ہمیشہ منفی سوچیں آپ کے دماغ پر قابض ہو جاتی ہیں اور پھر آپ کچھ بھی اچھا کرنے کی بجائے غلط راہوں کی طرف نکل جاتے ہیں۔ لوگوں کی باتوں پر غور کرنے کی بجائے خود سے حالات و واقعات کا جائزہ لے کر کوئی مثبت عمل قدم اٹھائیں اور ڈپریشن سے دور رہنے کی کوشش کریں۔ لگی بندھی روٹین کو توڑیں روزانہ ایک طرح کے کام کرنا، وقت کی پابندی کرنا اور ایک مشین کی طرح کچھ نہ کچھ کرتے ہی جانا بھی ڈپریشن میں مبتلا کر دینے کے لئے کافی ہوتا ہے۔اگر کبھی ایسی صورتحال ہو تو اس لگی بندھی روٹین کو توڑیں اور معمولات سے ہٹ کر کام کریں۔اس طرح آپ ڈپریشن سے بچ جائیں گے۔ کتابی باتوں سے دور رہیں کوئی بھی سٹوری رائٹر یا افسانہ نگار فرضی اور خیالی باتوں پر مشتمل گفتگو سے بھرپور ایک سے زائد باتیں لکھ تو دیتے ہیں، لیکن عام انسان اس طرح کی مشق سے کچھ بھی حاصل کرنے کی بجائے محض خسارے کا سودا کرتا ہے۔ لہٰذا کتابی باتوں سے دور رہنا چاہیے۔ حقیقت پسند انہ رویہ اپنائیں اگر آپ ڈپریشن میں ہی ہیں اور منفی جذبات آپ پر حاوی ہیں تو اس بری کیفیت سے نکلنے کے لئے حقیقت پسندی کی طرف آئیں اور ہر بات کو پرکھنے کا پیمانہ حقیقت پسندی کو بنالیں اس سے اضطرابی کیفیت سے نکالا جا سکتا ہے۔ مخصوص اہداف مقرر کریں اس ضمن میں صرف ایک بات ذہن میں رکھیں کہ اتنا ہی سوچیں جتنا آپ کر سکتے ہیں۔ بلندی پروازوں کے لئے مضبوط پروں کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔لہٰذا اتنی ہی اڑان بھریں جتنی طاقت آپ کے پرواز میں ہے۔ اپنے حالات اور وسائل کو مد نظر رکھ کر ہدف مقرر کریں۔ اس طرح ڈپریشن سے نجات ملے گی۔ ڈپریشن سے انکا ربھی نہ برتیں کچھ لوگ اضطرابی کیفیت میں ہوتے ہیں ،لیکن وہ اس کو ذہنی طور پر قبول نہیں کرتے جس کا نتیجہ صرف نقصان کی صورت میں سامنے ا?تاہے۔ ڈپریشن ہے تو اسے قبول کریں اور پھر اس سے نجات پانے کی طرف گامزن ہو جائیں۔

«
»

مذہب کے سیاسی استعمال پر روک کیوں ضروری؟

عبدالمتین خاںؒ : چند نقوش و تأثرات

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے