آہ!عبد الرحیم جوکاکو

منجانب :  صدر جنرل سکریٹری، اراکین انتظامیہ و ممبران بھٹکل کمیونیٹی جدہ  

 

کل نفس ذائقۃ الموت  
ہر ذی روح کو موت کا مزہ چکھنا ہے۔ مگر 
موت اس کی ہے  کرے جس کا زمانہ افسوس،———  یوں تو دنیا  میں سبھی آئے ہیں مرنے کے لئے۔
سرزمین بھٹکل    میں ایسی شخصیات نایاب نہیں ہیں جنہوں نے قوم کے لئے اپنی زندگی کو وقف کیا ہو، مگر ان میں مرحوم جوکاکو  شمس الدین  اور ان کی اولاد  منفرد ہیں۔ یہ ایسی شخصیات ہیں جنہوں نے قوم کی  خدمت خصوصا تعلیمی میدان میں تاریخ مرتب کی ہیں، جن میں مرحوم جناب عبد الرحیم جوکاکو کا نام  سر فہرست  ہے جنہیں ایک طویل عرصہ تک یاد رکھا جائے گا۔
آپ مرحوم  ایم ایم صدیق کے خانوادے سے ہیں ،آپ کی  تربیت والد اور نانا دو عظیم مصلحین کے ہاتھوں ہوئی،  خاندانی روایات کے مطابق اہلیان بھٹکل کے اجتماعی امور میں دلچسپی لی اور دبئی جماعت کے جنرل سکریٹری و صدر کے عہدہ سے ہوتے ہوئے  بھٹکل مسلم خلیج کونسل  کیدو بار سکریٹری جنرل کے عہدہ پر فائز ہوکر گراں قدر خدمات  پیش کیں۔ آپ نے  دبئی میں قیام کے دوران   اچھے آفر   کو ٹھکرایا   اور  کم وظیفہ کو ترجیح دی تاکہ قوم کے لئے زیادہ  سے زیادہ وقت دے سکے۔
 قوم کے نونہالوں کی صحیح سمت میں تربیت  اور نوجوانوں میں تعلیمی معیار کو کس طرح بلند کیا جائے یہ فکر ہمیشہ آپ کودامن گیر رہتی۔  اسی فکر کو لئے  اور اپنے خوابوں کو  پائے تکمیل تک پہنچانے کی غرض سے  عروس البلاد دبئی شہر کو خیر باد کہتے ہوئے  بھٹکل میں سکونت اختیار کی اور  قوم کے تعلیمی ادارے   انجمن حامئی  مسلمین  سے وابستہ ہوئے۔  آپ بتدریج   جنرل سکریٹری اور صدر  کے عہدہ  پر فائز رہتے ہوئے انجمن کو ترقی کی بلندیوں تک پہنچانے کی سعی کی جسے صدیوں یاد رکھا جائے گا۔ حالانکہ  آپ دبئی اور امریکہ میں اپنی زندگی کے آخری ایام   ایک آارامدہ زندگی گذار سکتے تھے۔ آپ کی پوری زندگی قربانیوں سے پُر ہے،  یہی وہ قربانیاں تھیں جس سے    انجمن کے  تعلیمی میدان میں ایک انقلاب پیدا ہوا اور ایک سنہرے باب کی شروعات ہوئی اور جو یقیناً اپنے رب کے حضور بلند ئ مراتب کا سبب بنے گی۔ اس بیچ  کئی ایک آزمائشی مراحل آئے  جس میں پہلے   آپ کی  شریک حیات کا انتقال ہوا پھر والدہ ماجدہ کا ساہارا ٹوٹا مگر آپ ایسے  ثابت قدم رہے جیسے یہ  شعر آپ کی اپنی نظروں کے سامنے ہوں۔ 

                                           تند ئ باد مخالف سے نہ گھبرا ائے عقاب                  یہ تو  چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لئے 
آپ اپنی خدادا صلاحیتوں سے   گلشن انجمن کو مہکا رہے تھے، طلبہ اساتذہ دیگر ذمہ داران پر  انجمن پر اپنی محبتیں پر نچھاور کر رہے تھے  ، نونہالان کے مستقبل کو سنوارنے میں اپنا پورا زور لگائے ہوئے تھے  ساتھ ہی   قوم کے لئے اپنی بے لوث خدمات پیش کر رہے تھے کہ  موذی مرض نے آپ کو آ جکڑا اور مختصر  علالت کے  بعد  جو کہ روز قیامت   ان شاء اللہ آپ کی سیات کا کفارہ بنیں گے، اپنے غم خواروں کا قافلہ  چھوڑکر اللہ عز و جل کے بلاوے  پر لبیک کہتے ہوئے  اس دار فانی سے  کوچ  کر گئے۔  انا لللہ وانا الیہ راجعون۔
آپ اپنے  بھائیوں میں بڑے ہو نے  کے باعث والد کے انتقال کے بعد   اپنے خاندان کی  کفالت  کی ذمہ داری اٹھائی  جس سے آپ کے خاندان کو تقویت   نصیب  ہوئی اور  بہن بھائیوں کو اعلی تعلیم کے کے حصول میں مدد ملی،  آپ نے  ہمیشہ خاندان  کے ہر فرد سے  ہمیشہ رابطہ بنائے رکھا  جس  سے آج تک اللہ تعالی نے  آپ کے باعث خاندان کو متحد  بنائے رکھا،  اس اتحاد کو  اللہ تعالی آپ کے بعد بھی قائم و دائم رکھے۔   جس  طرح  آپ کے والد  برزگوار نے اپنی اولاد کو اعلی تعلیم سے سرفراز فرمایا، آپ قوم کے اولین  میکانیکل انجنیر تھے،۔ جب آپ کے والد مرحوم کی کوشش سے شہر بھٹکل میں بجلی کا نفاز عمل میں آیا  آپ  کے والد کی رحلت کے بعد یہ  آپ ہی کی کوششوں کانتیجہ ہے کہ شہر بھٹکل میں بجلی کی قوت  واٹس میں اضافہ ہوا۔   اسی طرح آپ نے بھی اپنی اولاد کو اعلی تعلیم   اور اعلیٰ اخلاق سے سنوارا۔ اللہ تعالی آپ کی اولاد کو دین و دنیا کی سربلندی عطا فرمائے اور ان سے  قوم و ملت  کی بھر پور خدمات  لے ،  جو    یقیناً آپ کے لئے توشئہ آخرت بنے تاکہ والدین کے چہرے روزِ قیامت روشن ہو جائیں۔
اعلی تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ آپ اعلی   ظرف، اعلی اخلاق اور اعلیٰ  کردار  کے مالک تھے، نہایت باعمل اور   پراکٹیکل انسان تھے  جو کہتے  پہلے   خود اس پر عمل کرتے،  جس بات کا تہیہ کرتے اسے پورا کرتے۔ فکر و نظر کی وسعتیں، دل نشیں انداز کلام، با وقار روشن، ٹھر ٹھر کر الفاظ و معانی کے ناپ تول بات کرتے، خودنمائی اور خود سری سے کوسوں دور،  انتھائی ڈسپلنڈ ،  وقت کے انتہائی پابند ہمیشہ ہر پروگرام میں وقت سے پہلے پہنچتے، ہر  کام میں منظم اور سلیقہ مند ،  صفائی کا بڑا اہتمام،جب اسکول اور کالج کے خود چکر لگاتے  تاکہ اپنی آنکھوں سے صفائی دیکھ سکے۔ خاموش مزاج مگر حق گو، بلند حوصلہ بلند فکر  ساتھ ہی اپنے موقف پر ثابت قدم، اور انتہائی منکسر المزاج،  آپ صبر کے پیکر تھے، جب کبھی آپ سے کوئی زبان درازی کرتا، انجمن کی کارکردگی کی شکایت کرتا انیہائی تحمل سے اس کی بات سنتے اور اسے مطمئن کرنے کی کوشش کرتے  تاکہ وہ اجتماعیت اور اداریسے  بدظن  نہ ہو۔ 
انجمن سے وابستگی بلا کی حد تک تھی، طلبہ کے اخلاق کی فکر،رزلٹ اور نتائج کو بہتر بنانے میں کوشاں رہتے،  طلبہ میں انگریزی  زبان  کو بہتر بنانے کی فکر، طلبہ کے ساتھ ساتھ ٹیچر کو ٹرینگ دینے کی فکر،  ایک ایک استاد سے کاونسلنگ کرتے امریکہ رہتے ہوئے ہر ڈپارٹمنٹ کے ذمہ داران  سے  فون پر رابطہ میں رہتے، 

جب کبھی کوئی  تعلیمی لحاظ سے کوئی مفید آرٹیکل  نظروں سے گذرتا  اسے میل کرتے تاکہ ہر  استاد  تک پہنچایا جا سکے،  ساتھ  ہی اسے پڑھ کر جوا ب طلب کرتے۔   ،انجمن کی اتنی فکر جہاں بھی رہتے فون پر خبر لیتے صرف ادارہ ک ذمہ داران سے ہی نہیں بلکہ کالج کے پرنسپال اور اہم افراد سے مکمل رابطے  میں رہتے،  نئی تکنالوجی کو کس طرح استعمال میں لایا جاسکیموڈرن تکنالوجی کی ہمیشہ حمایت میں رہیہ،  آپ ہی کے دور میں کلاس روم میں ڈیجیٹل بورڈ   کا نفاز  عمل میں آیا۔
 جو درد اور فکر آپ کو قوم  اور انجمن کے لئے تھی   ہم میں سے ہر فرد میں یہ جنوں پیدا ہو،آ پ کی تمنا  تھی کہ ہر ایک  فرد انجمن کی فکر کر کے انجمن کی ترقی کے لئے آگے آئیا ور اس کا  ساتھ دے۔  انجمن کی نئی عمارت (ایڈمن بلاک) آپ اور آپ کے  بھائیوں کے مالی تعاون سے  تعمیر کی گئی۔   آپ ہی کے  عہد میں انجمن آباد کو رجسٹرڈ کیا  گیا۔ آپ کی انجمن کے لئے بے مثال کارکردگی کو  سنہرے باب سے  یاد رکھا جائے گا۔ 
آپ  جس طرح دنیوی معاملات میں ڈسپلنڈ تھے اسی  طرح دینی معاملات میں بھی نہایت تقوی کے حامل تھے  نماز کا جب بھی وقت ہوتا جہاں ہوتے نماز کے لئے فورا کھڑے ہوتے۔  حرام حلال کی انتہائی تمیز، انتہائی پاک طینت پاکباز، آخری وقت میں وینٹیلیٹر میں دالنے سے قبل  کلمہ پڑھ کر بے ہوشی کا  انجکشن دیا گیا، شاید اس وقت فرشتے ان  کے استقبال میں کھڑے تھے۔ اس وقت ہم میں ہر شخص  آپ کی تعزیت کا مستحق ہے کیونکہ وہ ہم تمام کے چہیتے تھے، ہمارے لئے مثالی کردار تھے ،  اس رنج کی گھڑی میں ہم اراکین انتظامیہ و ممبران  بھٹکل کمیونیٹی جدہ اس عظیم سانحہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے  ہوئے  آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔  ہماری اللّٰہ سبحانہ و تعالیٰ سے دعا ہے کہ  ہمیں ان کا  بہترین نعم البدل  کثیر تعداد میں عطا فرمائے  ۔ آپ کی خوبیوں پر ہمیں عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔ اور تمام پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ ثم آمین۔

منجانب صدر جنرل سکریٹری، اراکین انتظامیہ و ممبران بھٹکل کمیونیٹی جدہ  
                          (عبدالمعیز جوکاکو)    

 

«
»

تہمت وبہتان-بڑی سماجی برائی

بنگال کی سیاست اور مسلمان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے