تقریب ختم بخاری ایک طالب علم کی زبانی

 تحریر: عبد الصبور نعمان اکرمی  

مورخہ۱۲ شوال المکرم۱۴۴۱ ، مطابق ۴ جون ۲۰۲۰ کی بات ہے،میں حسبِ عادت موبائیل میں مشغول تھا ،کہ اچانک اس میں ایک پیغام آیا ،کہ ہمارے معہد نور العلم دبئ میں ختمِ بخاری شریف کی نشست ہے ،پیغام دیکھتے ہی میں نے جانے کا ارادہ کیا،مگر جانے کے ارادہ کی خوشی میں ایک فکر بھی دامنگیر تھی،خوشی محفل ِختم بخاری شریف میں شرکت کی تھی تو فکر معہد تک پہنچے کی ،جیسے تیسے سواری کا مسئلہ حل ہو گیا ،لیکن خوشی دل میں مچلتی رہی ،ایک ایسی خوشی جس کے بارے میں جامعہ میں دیکھا تھا نہ سنا تھا چہ چائے کہ اس میں شرکت ہو ۔

محفل ختم بخاری میں شریک ہونے کے پیغام کے بعد میں نے اپنےساتھیوں سے پوچھا تو ان کی خوشی کی بھی انتہانہ تھی، ختم بخاری شریف کا مطلب یعنی مدارس میں عید کی کیفیت ،طلبہ اور اساتذہ کے بھی جشن بلکہ پورے گاؤں کےلئے خوشی کا اعلان ، سارے مدرسے کی سجاوٹ ،ہر طرف روشنی ،ہر کونہ میں چراغ ، ہر دیوار اجالا، ہر طالبِ علم دولہا ،ہر استاذ باراتی سب نئے کپڑوں میں ملبوس ،سفید جبہ اور عمامہ ، اجلے اجلے دستار اور پاجامے اورعجیب خوشی کا منظر ہوتا ہے ۔ اتنا اچھا انتظام اور اتنابڑا اہتمام جسے دیکھ کر دل باغ باغ ہوجائے ،قرآن کا علم ام العلم کہلاتا ہے تو حدیث کو نور العلم کہا جا سکتاہے ۔

آج ہمارے معہد نور العلم میں حدیث کی نور کی رونقیں ہر جگہ رہے گی، مگرمجھے افسوس یہ ہوگا کہ اوپر والاسارا منظر ، منظر نہیں ہوگا بلکہ صرف میری منظر کشی ہوگی ،ہمیشہ کی طرح اس سال ختم بخاری شریف کا یہ منظر نہ ہوگا، کرونا کے وباکی وجہ سے یہ محفل بھی متاثر ہوگی ،میرے دوست کی باتوں سے مجھے بڑا لطف آیا دل میں بہت شوق پیدا ہوا ،لیکن جیسے ہی معہد پہچا،وہاں پر وہی منظر نظر آیا جو میں نے سوجا تھا ، یعنی دور دور بیٹھا یا گیا اور چاہتے ہوئے بھی وہ اہتمام نہ کر پائے ،پھرختم بخاری کی محفل کی ابتداء ہوئی اور ہمارے استاذ محترم شیخ توقیر صاحب نے بخاری سریف کی ابتدائی احادیث پڑھی اور پھرحضرت جی شیخ الحدیث مولانا ذوالفقار صاحب نے ختم بخاری کا درس دیا ،اس طرح اس نورانی اور با برکت محفل میں اس طالبِ علم کو پہلی بار شرکت کا موقعہ ملا ،اگر کرونا کا لاک ڈاوں اور احتیاطی تدابیر نہ ہوتیں تو محفل ختم بخاری کا مزہ ہی کچھ اور ہوتا ۔

 

نشر کردہ : مورخہ ۱۲ شوال المکرم۱۴۴۱ ۔ مطابق: 10 جون / 2020

www.fikrokhabar.com Posted By :

«
»

پہلے گستاخی، پھر معافی، یہ رسمِ مکاری ہے!!!

اتنا ہی یہ ابھریگا جتنا کہ دباؤگے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے