طلاق ثلاثہ بل شریعت کے ساتھ آئین ہند کے بھی خلاف ہے: شاہ ملت مولانا سید انظر شاہ قاسمی

بنگلور، 3/ اگست (فکروخبر/ذرائع) مرکزی حکومت نے ایک سازش کے تحت پچھلے دنوں راجیہ سبھا میں طلاق ثلاثہ بل کو پاس کردیا اور صدر جمہوریہ کے دستخط سے جبراً اس قانون کو مسلمانوں پر نافذ کردیا گیا۔جبکہ طلاق ثلاثہ بل شریعت کے ساتھ ساتھ آئین ہند کے بھی خلاف ہے۔یہ قانون براہ راست شریعت میں مداخلت ہے۔جو آئین کے دئے ہوئے مذہبی آزادی کو مسمار کرتا ہے۔دین و شریعت کے خلاف کوئی قانون مسلمانوں کو قابل قبول نہیں۔مذکورہ خیالات کا اظہار راجیہ سبھا میں منظور ہوئے طلاق ثلاثہ بل پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے معروف عالم دین، شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ صاحب قاسمی مدظلہ نے کیا۔
    شاہ ملت نے فرمایا کہ جب سے مرکزی حکومت اقتدار کی کرسی پر بیٹھی ہے مسلمانوں کے نجی اور عائلی مسائل پر ہر آئے دن مداخلت کرنے کی کوشش کرتی آرہی ہے۔لیکن انہیں یہ نہیں معلوم کہ ہزاروں شرپسندوں نے مسلمانوں کے دین و شریعت کے خلاف آواز اٹھانے کی کوششیں کی اور انہیں اللہ کے عذاب نے جہنم رسید کیا۔مولانا نے فرمایا کہ ہندوستان کے کڑوڑوں مسلم خواتین نے اپنی شریعت کی حفاظت کے خاطر طلاق ثلاثہ بل کے مخالفت میں نہ صرف اپنی دستخطوں کو حکومت کے حوالے کیا بلکہ ہزاروں شہروں میں احتجاج بھی کیا ہے۔اس کے علاوہ طلاق کے واقعات بھی دیگر مذاہب کے مقابلے میں مسلمانوں میں بہت کم پائے جاتے ہیں۔لیکن افسوس کہ آج حکومت نے جبراً اس قانون کو نافذ کردیا۔یہ ہندوستان کی تاریخ میں ایک سیاہ دن سے کم نہیں،جو جمہوریت کا کھلم کھلا استحصال ہے۔مولانا نے فرمایا کہ طلاق ثلاثہ بل سے حکومت مسلمانوں کو تباہ و برباد کرنا چاہتی ہے لیکن انکی یہ ناپاک سوچ کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔مولانا قاسمی نے کہا کہ مسلمان اس قانون کے نافذ ہوجانے سے احساس کمتری کا ہرگز شکار نہ ہوں۔اگر دشمن ایک راستہ بند کرتا ہے تو اللہ ستر راستے کھول دیتے ہیں۔ہم اپنے وطن عزیز میں کل بھی دین و شریعت پر چلتے تھے، آج بھی چلتے ہیں اور صبح قیامت تک چلتے رہیں گے، دنیا کی کوئی طاقت ہمیں دین و شریعت پر چلنے سے روک نہیں سکتی۔مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا کہ انگریز جسکی سلطنت میں سورج غروب نہیں ہوتا تھا، ہمارے آبا واجداد نے اسے ہندوستان چھوڑنے پر مجبور کردیا تو یہ کون ہوتے ہیں جو ہمیں ہمارے ہی وطن عزیز میں ہمیں دین و شریعت پر چلنے سے روک لگا سکے۔شاہ ملت نے فرمایا کہ طلاق ثلاثہ بل کو پاس کرانے میں موجود حکومت کے ساتھ ووٹنگ کے وقت ایوان سے چلی جانے والی وہ تمام نام نہاد سیکولر پارٹیاں بھی برابر کی ذمہ دار ہیں۔لہٰذا مسلمانوں کو اب ان منافقین سے ااحتیاط برتنی ہوگی۔مولانا سید انظر شاہ قاسمی نے مسلمانوں سے بھی اپیل کی کہ وہ کسی غصہ میں آکر فقط ایک مجلس میں تین طلاق نہ دیں۔زندگی ایک سفر ہے اور ہر سفر میں انچھ نیچھ آیا کرتی ہیں، ہمیں صبر و تحمل کے ساتھ پیار و محبت کے ساتھ اپنی ازدواجی زندگی بسر کرنا چاہئے۔انہوں نے مسلم قائدین سے طلاق ثلاثہ قانون پر جلد از جلد عدالت عظمیٰ سے رجوع ہونے کی امید اور اپیل کی۔

 

«
»

رویش کا بلاگ: تالے میں بند کشمیر کی کوئی خبر نہیں،لیکن جشن میں ڈوبے باقی ہندوستان کو اس سے مطلب نہیں

تین طلاق بِل کی بار بار منظوری، بی جے پی حکومت کا سیاسی ہتھکنڈا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے