والدین کیلئے اسٹوری ٹیلنگ سیکھنے اور بچوں کو نرم دل بنانے کے طریقے
تحریر: فرحان ظفر
'ابو آج اسٹوری کے اگلے پارٹ میں کیا ہوگا؟'مریم نے اپنے والد کے ہاتھ کو زور زور سے ہلاتے ہوئے پوچھا۔
5 سالہ مریم کو کہانی سنتے سنتے اب 2 سے 3 برس ہو گئے تھے، ہر وقت ہلچل میں رہنے، ادھر سے ادھر اچھلنے اور کودنے والی اس بچی کو ایک جگہ بٹھانے اور نئی نئی چیزیں سکھانے کے لیے ان کی والدہ اور والد نے اسٹوری ٹیلنگ یعنی کہانیاں سنانے اور داستان گوئی کا سلسلہ شروع کیا تھا، اب دن بھر میں اسے جن چند چیزوں کا سب سے زیادہ انتظار ہوتا تھا ان میں سے سر فہرست سونے سے پہلے اپنے والد کی گود میں بیٹھ کر کہانی سننا ہوتا تھا۔
یہ صرف مریم ہی کی بات نہیں بلکہ تقریباَ تمام بچے اسٹوری سننے کے لیے ہمیشہ تیار ہوتے ہیں، قدرتی طور پر ان کے اندر کہانیاں سننے کی طلب موجود ہوتی ہے، اس سے جہاں ان کا تخیل (Imagination) تیز ہوتا وہیں ان کی ذہانت بھی بڑھتی ہے وہیں اور بچوں میں نرم دلی اور ہمدردی جیسی اوصاف بھی پیدا ہوتی ہیں۔
ریسرچ کے مطابق اسٹوری ٹیلنگ مختلف انداز اور پہلوؤں (Dimensions) سے بچوں کی ڈیولپمنٹ میں موثر ثابت ہوتی ہے۔
1۔ سوشل اسکلز اور استعداد
اس سے بچوں میں دیگر افراد اور سماج کے لیے بہتر احساس پیدا ہوتا ہے، وہ اپنے ارد گرد موجود لوگوں کے جذبات اور احساسات کو بہتر سمجھنے کی پوزشن میں ہوتے ہیں۔
2۔ ذہنی اسکلز
اسی طرح کہانی سنانا علم اور لرننگ کو بڑھانے اور علم کو یاد کرنے کے حوالے سے بہت موثر طریقہ ہے، یہ بچوں کی زبان و بیان میں وسعت و پختگی (Language Development)میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
3۔ لٹریسی میں معاونت
چھوٹے بچوں میں پڑھنے لکھنے کی استعداد (لٹریسی) کے لیے اسٹوری ٹیلنگ کو بہت مفید پایا گیا ہے۔
4۔ تخیل اور تخلیقیت(Imagination & Creativity) میں اضافہ
یہ جہاں ایک طرف لٹریسی اور لرننگ میں معاون ہے وہیں دوسری طرف بچوں کے ذہن کو رنگا رنگ کہانیوں کے تخیل اور تخلیقیت سے بھر دیتی ہے۔
والدین کے لیے پہلا قدم کیا ہو؟
اسٹوری ٹیلنگ کا ایک بہت بڑا فائدہ گھر کے لوگوں کے آپسی تعلقات میں گرم جوشی اور جذباتی وابستگی میں اضافہ ہونا ہے، لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ والدین سب سے پہلے اسے اپنی زندگی کے کاموں میں ترجیح پر رکھیں، اسے ایک واضح ہدف کے طور پر لکھ لیں کہ ہفتے میں 3 سے 4 مرتبہ کسی 'مقررہ' وقت پر بچوں کو کہانی سنائیں گے، اس سے بچوں میں کہانی کے دن اور وقت کے لیے رغبت اور جوش میں اضافہ ہوگا۔
شروعات کیسے کریں؟
داستان گوئی، کتاب سے کہانی سنانے سے تھوڑا سے مختلف کام ہے، اس میں بچے ساتھ ساتھ اپنا رسپانس بھی دے رہے ہوتے ہیں، اس لیے بہت سے والدین اسٹوری ٹیلنگ سے گھبراتے ہیں لیکن تھوڑی سی تیاری سے اس گھبراہٹ کو ختم کیا جا سکتا ہے بلکہ اسے ایک مزیدار ایکٹیوٹی میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
داستان گوئی کی شروعات کے لیے آپ درج ذیل میں سے کوئی ایک طریقہ اختیار کریں اور پھر آہستہ آہستہ اپنی مہارت اور اعتماد میں اضافے کے ساتھ بڑی پیچیدہ اور کلاسیکل کہانیوں کی طرف سفر کرتے چلے جائیں۔
اپنی زندگی کی کہانی (چھوٹے چھوٹے دلچسپ واقعات)
یہ ضروری نہیں کہ آپ بالکل ہی تخیلاتی کہانی سنائیں، بچے یا بچی کو اس کے بچپن کے انوکھے واقعات، دلچسپ حادثات یا ہنسا دینے والی مشکلات کے بارے میں بتائیں، خاندان سے متعقق کہانیاں بتائیں کیوں کہ فیملی کے آپسی تعلق کو گہرا کرتی ہیں۔
مقبول عام کہانیاں
اگر کچھ سمجھ نہ آ رہا ہو تو اپنی نانی، دادی یا کسی بزرگ سے سنی مقبول عام کہانی جیسے 'اتفاق میں برکت ہے' 'پیاسا کوا'، 'انگور کھٹے ہیں'، وغیرہ سنائیں، انہیں اپنے الفاظ میں اپنے انداز سے سنائیں، بچوں کے لیے یہ بہت دلچسپی کا باعث ہوں گی۔
روزمرہ کی چیزوں کی کہانیاں
تمام تر کوشش کے باوجود اسٹوری ٹیلنگ نہ ہو رہی ہو تو پھر بچوں کے ساتھ ٹیم ورک کے ذریعے کہانی تشکیل دیں، جیسے ان سے پوچھیں کہ 'اگر وہ ایک بال ہوتے تو کیا کیا کرتے؟' یا 'اگر انہیں گاڑی بنا دیا جائے تو وہ کہاں کہاں جانا پسند کریں گے؟'وغیرہ، یوں آپ ایک ٹیم کی صورت میں اسٹوری ٹیلنگ کر سکتے ہیں۔
والدین کے لیے اسٹوری ٹیلنگ کے بنیادی مشورے
1۔ انتہائی مختصر کہانیوں سے آغاز کریں مثلا 5 یا 10 جملوں کی کہانی بنائیں.
2۔ الفاظ سادہ استعمال کریں، یوں آپ کی آسانی کے ساتھ ساتھ بچے کو سمجھنے میں آسانی ہوگی.
3۔ اپنے فطری لہجے (Natural Tune) میں ہی اسٹوری ٹیلنگ کریں، اداکاروں کی طرح آواز بنا بنا کر کہانی سنانے کی کوشش نہ کریں.
4۔ بچے کے تاثرات پر نظر رکھیں کہ آیا اسے توجہ سے سن رہا ہے کہ نہیں.
5۔ بچے کے فیڈ بیک کو مدنظر رکھتے ہوئے کہانی کے الفاظ و انداز میں تبدیلی لانے کی کوشش کرتے رہیں.
6۔ کہانی کے اختتام پر اس کا خلاصہ یا کہانی میں موجود سبق ضرور بتائیں.
پھر جیسے جیسے آپ کی اسٹوری ٹیلنگ کی مہارت میں اضافہ ہوتا جائے اس میں مختلف اجزاء شامل کرتے جائیں، مثلاً
7۔ مختلف کریکٹرز تخلیق کریں جو کہانی کا حصہ ہوا کریں.
8۔ ہر کریکٹر کا انداز، لہجہ اور کردار مختلف اور دلچسپ ہو، جیسے ولن کا کریکٹر، ہیرو، اچھا انسان، برا انسان وغیرہ.
9۔ الفاظ اور لہجوں کو حالات و واقعات کے مطابق تبدیل کرنے کی پریکٹس کریں جیسے غصیلا لہجہ، گونج دار، خوشی سے بھرا یا محبت بھرا اور آواز کا والیوم بھی گھٹتا، بڑھتا رہے.
10۔ سلسلہ وار کہانیاں بنانے اور سنانے کی کوشش کریں جس میں ہر قسط کسی بہت ہی پر تجسس اور مزیدار موڑ پر ختم ہو تاکہ بچے میں اگلی قسط کا انتظار برقرار رہے.
یاد رکھیے: اسٹوری ٹیلنگ کا سفر نہ صرف آپ کی ڈیولپمنٹ کا سبب بنے گا بلکہ فیملی کے وہ دلکش رنگ بھی اس کے ذریعے آپ کی زندگی میں بکھریں گے جنہیں آپ نے پہلے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا۔
جواب دیں