غزہ :(فکروخبر/ذرائع) غزہ کے علاقے شجاعیہ میں ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں بچوں سمیت کم از کم 38 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی اور لاپتا ہو گئے ہیں۔ حملے میں قریبی مکانات بھی منہدم ہو گئے، اور 80 سے زائد افراد ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، 18 مارچ کو جنگ بندی کے خاتمے کے بعد صرف تین ہفتوں میں 1500 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک شہادتوں کی تعداد 50,800 سے تجاوز کر چکی ہے۔
دوسری جانب، اسرائیل نے کئی علاقوں سے فلسطینیوں کو انخلا کا حکم دیا ہے، جس پر ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ نسلی تطہیر کی کوشش ہو سکتی ہے۔
جنگ بندی کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی جاری ہے، مگر تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
اقوام متحدہ کی نمائندہ فرانسسکا البانیز نے خبردار کیا ہے کہ اگر عالمی برادری نے فوری مداخلت نہ کی تو اسرائیلی حملے اور ظلم رکنے کے بجائے بڑھیں گے۔ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر ممکنہ جنگی جرائم کے مقدمات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے۔