شیواجی غیر فرقہ پرست اور سیکولر تھے

جسٹس سری کرشن نے اپنی تاریخی انکوائری رپورٹ میں اس کی مذمت کی تھی۔ یہ لوگ چھترپتی شیواجی سے گہری عقیدت رکھتے ہیں اور ہندوستان میں ’’شیوشاہی‘‘ قائم کرنا چاہتے ہیں۔ 
صحیح تاریخ شاہد ہے کہ شیواجی ایک مخلص قدامت پسند ہندو تھے لیکن وہ قرآن، اسلام، مساجد اور صوفی درویشوں کا بہت احترام کرتے تھے اور مسلمانوں کے ساتھ منصفانہ برتاؤ کرتے تھے۔ مشہور بزرگ اسکالر اور مورخ ڈاکٹر بشمبھر ناتھ پانڈے نے ایم . این. رائے میموریل لیکچر کی تقریب میں ’’شیواجی اور ان کا دور حکومت ۔۔۔۔ ایک معقول اور منصفانہ جائزہ‘‘ کے زیر عنوان جو اہم اور تحقیقی لیکچر دیا تھا جو ایک کتابچہ کی شکل میں چھپا تھا۔ اس میں ممتاز مورخ ڈاکٹر بی. این. پانڈے نے کئی ممتاز مورخوں اور مستند کتابوں کے حوالوں سے ثابت کیا ہے کہ شیواجی کی اورنگ زیب سے لڑائی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نہیں تھی۔ یہ لڑائی سیاسی ، معاشی اور سماجی تھی۔ شیواجی قرآن، مسجدوں اور صوفیائے کرام کا احترام کرتے تھے۔ ڈاکٹر پانڈے نے (جو اُڑیسہ کے گورنر اور راجیہ سبھا کے ممبر رہے تھے۔ شیواجی کے مسلم دوستوں اور قابلِ اعتماد مسلم فوجی افسروں کی طویل فہرست پیش کی ہے۔ ڈاکٹر پانڈے لکھتے ہیں شیواجی کا خاص باڈی گارڈ سِدّی ابراہیم تھا جس نے اُن کی جان بچائی تھی۔ شیواجی جب پنہالا کے قلعہ میں قید ہوگئے تھے تو ان کے مسلم کمانڈ رسدّی ہلال نے انہیں رہا کروایا تھا اور ان کی جان بچائی تھی۔ یہی سدّی ہلال شیواجی کی اس فوج کا سپہ سالار تھا جس نے مغل کمانڈر بہلول خاں کی فوج سے جنگ کی تھی۔ شیواجی کے معتمد مسلم کمانڈر ابراہیم خان نے شیواجی کی اس فوج کی سربراہی کی تھی جس نے بیدنور پر حملہ کیا تھا۔ ڈاکٹر پانڈے نے اس قسم کی اور مثالیں پیش کی ہیں۔
ڈاکٹر پانڈے نے اورنگ زیب کے نام شیواجی کے ایک مستند اور اہم مکتوب کا حوالہ دیا ہے جس میں لکھا گیا ہے ’’اسلام اور ہندومت ایک ہی خدا کا عکس اور ظہور ہیں۔ مسجدوں میں اذانوں کی صدائیں اور مندروں میں گھنٹیوں کی آوازیں ایک ہی سچائی کا اعلان کرتی ہیں۔ جو شخص مذہب کے نام پر تعصب اور نفرت پھیلاتا ہے وہ خدائی ہدایت کی خلاف ورزی کرتا ہے۔‘‘ شیواجی کا یہ اہم تاریخی مکتوب شاہد ہے کہ شیواجی صحیح معنوں میں سیکولر اور غیر فرقہ پرست، اسلام کے مدّاح اور مسلمانوں کے دوست تھے۔ ہم دونوں شیوسیناؤں کے لیڈروں اور سب شیوسینک بھائیوں اور ان کے ہمدردوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مسلم اور اسلام مخالف موقف کو ترک کردیں اور چھترپتی شیواجی کے اوپر ذکر کردہ غیر فرقہ پرست اسلام پسند اور مسلم دوست موقف کو اپنائیں۔ ہم مسلمان اہل قلم اور مقررین سے بھی عرض کرتے ہیں کہ وہ مراٹھی، ہندی، انگریزی تحریروں میں اور اخباروں میں مندرجہ بالا حقائق پیش کریں اور شیوسینا کے لیڈروں ، شیوسینکوں اور عام ہندؤں سے Mass Contact وسیع پیمانے پر ربط قائم کرکے مندرجہ بالا حقائق انہیں بتائیں اور اسلام کا صحیح تعارف کرائیں۔ 
ہے عیاں یورشِ تاتار کے افسانے سے
پاسباں مل گئے کعبے کو صنم خانے سے

«
»

ظلم و بربریت کا بازار صرف ایوانِ اقتدار تک محدود نہیں۰۰

پہاڑ:حیات الارض کے ضامن………International Mountains Day

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے