شیخ الحدیث مفتی سعید احمد پالن پوریؒ کی تصنیفی خدمات کا تعارف

ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی سنبھلی 

شیخ الحدیث وصدر المدرسین دارالعلوم دیوبند مفتی سعید احمد پالن پوریؒ نے ۵۲ رمضان ۱۴۴۱ھ مطابق ۹۱ مئی ۰۲۰۲ء کو وفات سے قبل تک ۷۵ سال مدارس اسلامیہ بشمول ۸۴ سال دارالعلوم دیوبند میں قرآن وحدیث کی وہ عظیم خدمات پیش فرمائی ہیں کہ صدیوں تک علماء کرام اُن سے سیراب ہوکر امت مسلمہ کی رہنمائی کرتے رہیں گے۔ دارالعلوم دیوبند میں ۰۳ سال سے زیادہ حضرت نے حدیث کی مشہور کتاب ترمذی شریف اور ۸۰۰۲ء سے وفات تک تقریباً ۲۱ سال بخاری شریف کا درس دیا۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ کی حجۃ اللہ البالغہ جیسی معرکۃ الآراء کتاب کو آپ نے ۰۲ سال سے زیادہ عرصہ تک پڑھایا۔ ایک طرف حضرت کے لاکھوں شاگرد دنیا کے چپہ چپہ میں دینی علوم کے پیاسوں کو اپنے علوم سے فیضیاب اور سیراب کررہے ہیں، دوسری طرف آپ کی تصانیف سے دنیا کے شرق وغرب میں استفادہ کیا جارہا ہے۔ آپ نے عربی، اردو اور فارسی میں تفسیر قرآن، شرح حدیث، سیرت، اصول تفسیر، اصول حدیث، فقہ، اصول فقہ، اسماء الرجال، تاریخ، نحو، صرف، منطق وفلسفہ، اختلافی مسائل اور جدید مسائل پر ایسی مایہئ ناز تصانیف تحریر فرمائی ہیں کہ اُن میں سے اکثر متعدد مرتبہ شائع ہوئی ہیں بلکہ بعض کتابوں کے لاکھوں نسخے شائع ہوچکے ہیں۔ آپ کی تمام ہی تصانیت پوری دنیا میں بڑی قدرومنزلت سے پڑھی جاتی ہیں۔ آپ کی متعدد تالیفات دارالعلوم دیوبند اور ہزاروں مدارس کے نصاب میں داخل ہیں۔ استاذ محترم کی تالیفات کا مختصر تعارف اپنی استطاعت کے مطابق پیش کررہا ہوں۔ 
تحفۃ القاری شرح صحیح البخاری: دارلعلوم دیوبند کے شیخ الحدیث مولانا نصیر احمد خانؒ کی علالت کے بعد ۹۲۴۱ھ مطابق ۸۰۰۲ء سے بخاری جلد ۱ کا درس مفتی سعید احمد پالن پوریؒ سے متعلق کردیا گیا تھا۔ ۲۰۴۱ھ میں کیمپ کے سال آپ نے بخاری جلد ۲ بھی پڑھائی تھی۔ ۲۱ جلدوں پر مشتمل بخاری کی اردو زبان میں یہ شرح مفتی صاحب کے بخاری کے دروس کا مجموعہ ہے جو نہ صرف بخاری پڑھنے پڑھانے والوں کے لئے نہایت مفید ہے بلکہ حدیث کی دیگر کتابوں کو سمجھنے کے لئے بھی خاص اہمیت کی حامل ہے۔ تحفۃ الالمعی شرح سنن الترمذی: ۸ ضخیم جلدوں پر مشتمل ترمذی کی مذکورہ شرح مفتی صاحب کے دروس کا مجموعہ ہے۔ ہندوستان میں موجود ترمذی کے نسخے بہت قدیم تھے، حضرت نے ابواب واحادیث کے نمبرات کے ساتھ عربی عبارت کو صحیح طریقہ سے ترتیب دیا تاکہ استفادہ میں آسانی ہوجائے۔ شرح کا مقدمہ اساتذہ اور طلبہ دونوں کے لئے قیمتی معلومات پر مشتمل ہے۔ شرح علل الترمذی: یہ ترمذی کے ”کتاب العلل“ کی عربی شرح ہے۔ اس میں نہایت آسان زبان میں کتاب العلل کو سمجھایا گیا ہے۔ کتاب العلل میں کسی حدیث کی سند میں موجود ضعف پر بحث کی جاتی ہے۔ رحمۃ اللہ الواسعہ:  شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ کی عربی زبان میں تحریر کردہ ایک کتاب ”حجۃ اللہ البالغہ“ ہے۔ ۰۵۲ سال سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود اس کتاب کی مبسوط اردو شرح تحریر نہیں کی جا سکی۔ مفتی صاحب نے ۵ جلدوں پر مشتمل ”رحمۃ اللہ الواسعہ“ کے نام سے اردو زبان میں یہ شرح تحریر فرمائی ہے۔ اہل علم نے اس کتاب کی بہت پزیرائی فرمائی ہے۔ تحقیق وتعلیق حجۃ اللہ البالغہ:  حجۃ اللہ البالغہ مفتی صاحب کی تحقیق وتعلیق کے بعد ۲ جلدوں میں شائع ہوئی ہے۔ عربی داں حضرات کے لئے اس اہم کتاب کو سمجھنے میں مفتی صاحب کا حاشیہ کافی مفید ہے۔ تفسیر ہدایت القرآن: مولانا محمد عثمان کاشف ہاشمیؒ ۰۳ ویں پارہ اور ایک تا ۹ پارے کی تفسیر لکھنے کے بعد بعض اعذار کی وجہ سے قرآن کریم کی تفسیر مکمل نہ کرسکے۔ مفتی صاحب نے یہ تفسیر نہ صرف مکمل کی بلکہ اپنی گرانقدر خدمات سے ۸ جلدوں پر مشتمل یہ تفسیر شائع بھی فرمائی۔ آسان بیان القرآن:  مولانا اشرف علی تھانویؒ نے ۳ جلدوں پر مشتمل اردو زبان میں قرآن کریم کی تفسیر ”بیان القرآن“ تحریر فرمائی ہے۔ مولانا عقیدت اللہ قاسمی نے اس کی تسہیل کی، مفتی صاحب نے مکمل تفسیر پر نظر ثانی فرماکر ”آسان بیان القرآن“ کے نام سے شائع فرمائی، جس کی ۵ جلدیں ہیں۔ فیض المنعم: مسلم کا مقدمہ حدیث کے پڑھنے پڑھانے والوں کے لئے خاص اہمیت کا حامل ہے۔ مفتی صاحب کی فیض المنعم شرح مقدمہ مسلم طلبہ واساتذہ میں کافی مقبول ہے۔ ایضاح المسلم: مسلم کی مکمل شرح بھی موصوف نے تحریر کرنا شروع کردی تھی، جس کی پہلی جلد شائع ہوگئی ہے۔ زبدہ شرح معانی الآثار: امام طحاویؒ کی مشہور کتاب”شرح معانی الآثار“ کے کتاب الطہارۃ کی عربی شرح ”زبدہ شرح معانی الآثار“ مفتی صاحب نے تحریر کی ہے۔ الفوز الکبیر فی اصول التفسیر: شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒکی فارسی زبان میں تحریر شدہ کتاب کا متعدد حضرات نے عربی زبان میں ترجمہ کیا تھا مگر ہر ترجمہ میں کچھ خامیاں موجود تھیں۔ مفتی صاحب نے تہذیب وتصحیح فرماکر حاشیہ کے ساتھ یہ کتاب دوبارہ شائع کی۔ یہ عربی ترجمہ دارالعلوم دیوبند اور دیگر مدارس اسلامیہ کے نصاب میں داخل ہے۔ العون الکبیر شرح الفوز الکبیر: یہ ”الفوز الکبیر فی اصول التفسیر“ کی عربی شرح ہے۔ اس شرح کے ذریعہ شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ کی مشہور کتاب کو آسانی سے سمجھا جاسکتا ہے۔ مفتاح التہذیب: یہ منطق کی مشہور کتاب ”تہذیب المنطق“ کی اردو شرح ہے۔ الوافیہ بمقاصد الکافیہ:  نحو کی کتاب ”الکافیہ“ آج بھی مدارس کے نصاب میں داخل ہے۔ کتاب کے مشکل ہونے کی وجہ سے طلبہ کو سمجھنے میں دشواری آتی ہے۔ مفتی صاحب نے عربی زبان ہی میں حواشی اور تعلیقات تحریر کرکے نحو کی اس اہم کتاب کو سمجھنے اور سمجھانے میں کسی حد تک آسانی پیدا کردی ہے۔ ہادیہ شرح کافیہ:  نحو کی اہم کتاب ”الکافیہ“ کی یہ اردو شرح ہے۔ اس شرح کے ذریعہ اب کافیہ جیسی مشکل کتاب کا سمجھنا کافی حد تک آسان ہوگیا ہے۔ مبادیئ الفلسفہ:  فلسفہ کی عربی زبان میں تحریر کردہ کتابیں طلبہ کو سمجھنے میں کافی دقت پیش آتی ہے۔ دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کی طلب پر مفتی صاحب نے یہ کتاب ترتیب دی ہے۔ اس کتاب میں فلسفہ کی تمام اصطلاحات کو عربی زبان میں مختصر اور عمدہ طریقہ سے تحریر کیا گیا ہے۔ یہ کتاب دارالعلوم دیوبند اور دیگر مدارس میں طلبہ کو پڑھائی جاتی ہے۔ معین الفلسفہ:  یہ مبادیئ الفلسفہ کی بہترین اردو شرح ہے جس میں حکمت وفلسفہ کے پیچیدہ مسائل کی عمدہ وضاحت کی گئی ہے۔ مبادیئ الاصول: اصول فقہ کی کتابوں کو سمجھنے میں طلبہ کو دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ مفتی صاحب نے اصول فقہ کی بنیادی اصطلاحات پر مشتمل عربی زبان میں یہ کتاب تحریر فرمائی ہے تاکہ اس کو پڑھنے کے بعد اصول فقہ کی مشہور ومعروف کتابوں کا سمجھنا آسان ہوجائے۔ یہ کتاب مختلف مدارس کے نصاب میں داخل ہے۔ معین الاصول:  یہ مبادیئ الاصول کی آسان اردو شرح ہے جس میں اصول فقہ کی اصطلاحات کو اچھے طریقہ سے سمجھایا گیا ہے۔ اس اردو شرح سے اصل کتاب ”مبادیئ الاصول“ اور اصول فقہ کی دیگر کتابوں کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ آپ فتوی کیسے دیں؟: علامہ شامیؒ کی عربی کتاب ”شرح عقود رسم المفتی“ کا مفتی صاحب نے سلیس اردو ترجمہ کرکے ”آپ فتوی کیسے دیں؟“ نام سے شائع کیا۔ آسان نحو (دو حصے) وآسان صرف (تین حصے): یہ کتابیں متعدد مدارس کے نصاب میں داخل ہیں۔ ان کتابوں کو ابتدائی طلبہ کے لئے مفتی صاحب نے آسان زبان میں اس طرح ترتیب دیا ہے کہ ان کے پڑھنے کے بعد عربی زبان میں علم النحو وعلم الصرف کی کتابیں بآسانی سمجھ میں آسکتی ہیں۔ آسان فارسی قواعد: ابتدائی درجوں میں فارسی پڑھانے کے لئے دو حصوں پر مشتمل یہ نہایت مفید اور آسان کتاب ہے۔ بہت سے مدارس میں یہ کتاب نصاب میں داخل ہے۔ آسان منطق: یہ کتاب اصل میں ”تیسیر المنطق“ کی ترتیب وتسہیل ہے جو مفتی صاحب نے کی ہے۔ یہ کتاب دارالعلوم دیوبند اور بہت سے مدارس کے نصاب میں داخل ہے۔ تحفۃ الدرر شرح نخبۃ الفکر: علامہ ابن حجر عسقلانیؒ کی اصول حدیث کی مشہور کتاب ”نخبۃ الفکر فی مصطلح اہل الاثر“ کی یہ اردو شرح ہے۔ مفتاح العوامل شرح مءۃ عامل: ”شرح مءۃ عامل“فنِ نحو کی اہم کتاب ہے۔ مولانا فخرالدین مرادآبادیؒ نے اس کتاب کی شرح تحریر فرمائی تھی، مگر شائع نہیں ہوسکی تھی۔ مفتی صاحب نے قابل قدر خدمات پیش فرماکر اس کتاب کو شائع فرمایا۔ گنجینہئ صرف: یہ صرف کی فارسی زبان میں مشہور کتاب ”پنج گنج“ کی اردو شرح ہے، جو مولانا فخرالدین مرادآبادیؒ نے لکھی تھی، مگر شائع نہیں ہوسکی تھی۔ مفتی صاحب نے اس کی نظر ثانی کی اور اس کو مرتب ومکمل کرکے شائع فرمایا۔ علمی خطبات: یہ مفتی صاحب کی اُن تقاریر کا مجموعہ ہے جو انہوں نے بیرون ملک میں کیں۔ آپ کے صاحبزادوں نے ان کو قلمبند کیا اور مفتی صاحب نے لفظ بلفظ ان کو پڑھا۔ دو حصوں میں یہ تقریریں شائع کی گئیں۔ تذکرہئ مشاہیر محدثین وفقہاء کرام اور تذکرہئ راویان کتب حدیث: اس کتاب میں خلفاء راشدین، عشرہئ مبشرہ، حضور اکرم ﷺ کی بیویوں اور بیٹیوں، مدینہ منورہ کے سات بڑے فقہاء، حدیث کے راویوں، کتب حدیث کی شرح لکھنے والوں، مشہور مفسرین ومحدثین ومجتہدین وفقہاء اور متکلمین کا مختصر جامع ذکر ہے۔ دین کی بنیادیں اور تقلید کی ضرورت: تقلید ائمہ کے موضوع پر چند تقاریر کا مجموعہ ہے جو مفتی صاحب کی نظر ثانی اور رحمۃ اللہ الواسعہ سے دین کی بنیادی باتوں کے اضافہ کے ساتھ شائع ہوئی۔ داڑھی اور انبیاء کی سنتیں: اس کتاب میں داڑھی پر اعتراضات کے مدلل جوابات کے علاوہ انبیاء کرام کی اہم سنتوں کے احکام بیان کئے گئے ہیں۔ اسلام تغےّر پذیر دنیا میں: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ (نئی دہلی) کے سمیناروں میں پیش کئے گئے چار قیمتی مقالوں (اسلام تغیر پذیر دنیا میں، فکر اسلامی کی تشکیلِ جدید کا مسئلہ، فقہ حنفی میں فہمِ معانی کے اصول اور نبوت نے انسانیت کو کیا دیا؟) کا یہ مجموعہ ہے۔ حرمت مُصاہَرت: اس کتاب میں سسرالی اور دامادی رشتوں کے احکام ومسائل بیان کئے گئے ہیں۔ حیاتِ امام طحاوی: اس کتاب میں امام طحاویؒ کے حالات زندگی اور ان کی تصانیف کے ساتھ ان کی کتاب ”شرح معانی الآثار“ کا تعارف اور اس کی شروح پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔ حیاتِ امام ابو داود: اس کتاب میں حدیث کی مشہور کتاب ”سنن ابی داود“ کے مصنف امام ابوداود سجستانیؒ کی سوانح حیات، سنن ابی داود کا تفصیلی تعارف اور اس کی تمام شروح کا مفصل جائزہ عمدہ انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ جلسہئ تعزیت کا شرعی حکم: اس کتاب میں تعزیتی جلسوں کے انعقاد کا شرعی حکم بیان کیا گیا ہے۔ تسہیل ادلہ کاملہ: شیخ الہندمولانا محمود حسن دیوبندیؒ نے غیر مقلدین کے ۰۱ سوالات کے تحقیقی جوابات پیش کئے تھے۔ مفتی صاحب نے اس کی تسہیل فرمائی ہے جس کو شیخ الہند اکیڈمی (دارالعلوم دیوبند) نے شائع کیا ہے۔ تحقیق وتحشیہ ایضاح الادلہ: غیر مقلدین کے ۰۱ سوالات کے تحقیقی جوابات کی شرح خود شیخ الہند نے تحریر فرمائی تھی۔ مفتی صاحب نے اس پر حواشی تحریر کئے ہیں، نیز کچھ ذیلی عناوین کا اضافہ کیا ہے۔ یہ کتاب بھی شیخ الہند اکیڈمی سے شائع ہوئی ہے۔ کیا مقتدی پر فاتحہ واجب ہے؟: مولانا محمد قاسم نانوتویؒ کی کتاب ”توثیق الکلام والدلیل المحکم“ کی یہ آسان فہم شرح ہے۔ ارشاد الفہوم شرح سلم العلوم: مفتی صاحب نے منطق کی اہم کتاب ”سلم العلوم“ کی ایسی شرح تحریر فرمائی ہے کہ کتاب کے مشکل مقامات بھی سہل انداز میں حل ہوجاتے ہیں۔ کامل برہان الٰہی: ”حجۃ اللہ البالغہ“ کی شرح ”رحمۃ اللہ الواسعہ“ کے ہر باب کے شروع میں اس کے مشمولات کو سمجھانے کے لئے مفتی صاحب نے کچھ مفید باتیں تحریر فرمائی ہیں۔ ان مفید مضامین کو اس کتاب میں ذکر کرکے شائع کیا ہے تاکہ جو لوگ شاہ ولی اللہؒ کی عربی عبارت کے بغیر اُن کی مراد کو سمجھنا چاہیں تو وہ اس کتاب کو پڑھ لیں۔ یہ کتاب ۴ جلدوں پر مشتمل ہے۔ محفوظات: یہ ۳ کتابچے ہیں جن میں مفتی صاحب نے آیاتِ قرآنیہ واحادیث نبویہ اردو آسان ترجمہ کے ساتھ تحریر فرمائی ہیں تاکہ چھوٹے بچے انہیں سمجھ کر یاد کرلیں۔ بعض مدارس ومکاتب میں داخل نصاب ہیں۔ مسئلہ ختم نبوت اور قادیانی وسوسے: دارالعلوم دیوبند کے شعبہ ”کل ہند تحفظ ختم نبوت“ سے شائع شدہ اس کتاب میں ردِّ قادیانیت اور مسئلہ ختم نبوت پر بحث کی گئی ہے۔ تعدد ازواج رسول اللہ ﷺ پر اعتراضات کاعلمی جائزہ: درس کے دوران مذکورہ موضوع پر مفتی صاحب کی یہ تقریر ہے جو مولانا کمال الدین شہاب قاسمی نے مرتب کرکے شائع کی ہے۔ 
آخر میں مفتی صاحب سے متعلق چند اہم باتیں تحریر کرنا ضروری سمجھتا ہوں تاکہ ہم بھی ان کے نقش قدم پر چل کر کامیابی کے منازل طے کرسکیں۔ پہلی بات حضرت کے والد صاحب نے کبھی انہیں حرام لقمہ نہیں کھلایا، دوسری بات یہ ہے کہ آپ نے پوری زندگی یعنی ۷۵ سال بغیر تنخواہ کے تدریسی خدمات انجام دیں حتی کہ جو تنخواہیں پہلے وصول کرچکے تھے وہ سب بھی واپس کیں۔ تیسری بات یہ ہے کہ آپ کا درس بے حد مقبول تھا، طلبہ کا ازدحام آپ کے درس میں رہتا تھا۔ چوتھی بات عرض ہے کہ آپ کی تحریر کردہ کتابوں کے صفحات کی تعداد تقریباً ۰۰۰۵۳ ہے جو موصوف کی زندگی میں برکت اور اللہ کی طرف سے قبولیت کی واضح علامت ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام نصیب فرمائے۔ آمین۔ 

 

«
»

کورونا وائرس،لاک ڈاؤن حکومت اور غریب عوام

ہندو اقوام پر مسلمانوں کے احسانات

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے