سیلفی کا جنون: مصر میں چار نوجوان دریائے نیل میں ڈوب گئے،

مصر کی کمشنری بنی سویف کے گاؤں صالح فرید میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں سیلفی لینے کے دوران ایک ہی خاندان کے چار نوجوان دریائے نیل میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق، جاں بحق ہونے والوں میں دو لڑکیاں اور دو لڑکے شامل ہیں، جن کی شناخت 15 سالہ ریھام ممدوح سالم، 15 سالہ دعا ربیع، محمد ربیع سالم اور 17 سالہ محمود عید سالم کے طور پر ہوئی ہے۔ یہ تمام افراد ایک عزیز کی شادی میں شرکت کے لیے گاؤں آئے تھے اور دریا کی سیر کے دوران سیلفی لینے کی کوشش میں حادثے کا شکار ہو گئے۔

ریسکیو اہلکاروں نے چھ دن کی طویل تلاش کے بعد چاروں افراد کی لاشیں دریا سے نکال لیں۔ واقعے نے علاقے میں غم و اندوہ کی فضا طاری کر دی ہے۔

اسی طرح کا ایک واقعہ کیریبین کے ترک و کیکوس جزائر میں بھی پیش آیا، جہاں 55 سالہ کینیڈین خاتون سیلفی کے شوق میں 6 فٹ لمبی شارک کا نشانہ بن گئیں۔ خاتون نے شارک کے ساتھ تصویر لینے کی کوشش کی، جس دوران شارک نے حملہ کر کے ان کا ایک ہاتھ کلائی سے اور دوسرا بازو کے درمیان سے چبا ڈالا۔

ساتھیوں نے بروقت کارروائی کر کے خاتون کو بچا لیا اور انہیں قریبی میڈیکل سینٹر منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت اب مستحکم ہے۔

حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قدرتی مناظر کی تصویر کشی کے دوران اپنی جان کی حفاظت کو ترجیح دیں اور خطرناک جگہوں پر احتیاط برتیں۔

سعودی حکومت کا اہم اعلان: 23 اپریل سے بغیر اجازت مکہ مکرمہ میں داخلہ ممنوع، صرف حج ویزا ہولڈرز کو اجازت

کویت: 100 گھروں پر کرپٹو کرنسی مائننگ کا شبہ، وزارت بجلی کی کارروائی جاری