ارشد حسن کاڑلی ، دمام الحمد للّہ آج ہمارے انجمن کو قائم ہوئے سو سال گزر چکے ہیں اور ہم ایک نئے ولولے کے ساتھ نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ اس انجمن کے قیام اور اس کی بقاء و ترویج میں بانیان انجمن کے ساتھ ساتھ اساتذہ انجمن کا بھی قابل ذکر حصہ […]
الحمد للّہ آج ہمارے انجمن کو قائم ہوئے سو سال گزر چکے ہیں اور ہم ایک نئے ولولے کے ساتھ نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ اس انجمن کے قیام اور اس کی بقاء و ترویج میں بانیان انجمن کے ساتھ ساتھ اساتذہ انجمن کا بھی قابل ذکر حصہ رہا ہے۔ ماضی کے ہمارے اساتذہ میں سب سے بڑی قربانی مرحوم اسماعیل حسن صدیق المعروف ای۔ ایچ۔ صدیق صاحب کی تھی۔ ایک صدی قبل کے گریجویٹ کسی بھی اعلیٰ سرکاری عہدے پر بہ آسانی فائز ہو سکتے تھے۔ مگر قوم کی فکر نے انہیں اس نوخیز پرائمری اسکول کا مدرس بنا دیا۔ قوم کو آپ کا ایک اور گراں قدر عطیہ نوائط کالونی کا قیام ہے جو ان کی ایماء پر اس وقت کے انگریز کلکٹر چارلس برسٹو نے منظوری دی اور انتہائی معمولی قیمت پر عوام کو مہیا کیا تھا۔ اس کالونی کے وسیع و کشادہ راستے ای۔ایچ۔ صدیق مرحوم کی دور اندیشی کے گواہ بن کر موجود ہیں۔ اسی انجمن میں عثمان حسن جوباپو صاحب مرحوم قوم کے لئے اپنی خدمات دیتے ہوئے اپنی کرسی پر بیٹھی ہوی حالت میں ہی داعی اجل کو لبیک کہا۔ اسی انجمن کے ایک سابق استاد مولانا عبد الحمید ندوی نے جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے قیام میں قابل ذکر کرداد ادا کیا۔ ویسے تو بہت سارے افراد ہیں جنہوں نے اس انجمن میں تدریسی خدمات انجام دے کر قوم کی تعمیر و ترقی کا حصہ بنے۔ مگر اس مختصر مضمون میں صرف چند کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ جب مرد حضرات کا تذکرہ ہوا تو میں یہ ضروری سمجھتا ہوں کے چند خواتین کا بھی تذکرہ آ جائے۔ خواتین میں تعلی رجحان محترمہ رشیدہ باشاہ صاحبہ، محترمہ رابعہ عثمان صاحبہ، اود دیگر تمام حالیہ و سابق استانیوں کا مرہون منت ہے کے ان کی کاوشوں سے ہماری مائیں اور بہنیں نہ صرف پڑھی لکھی ہیں بلکہ اپنی مسلسل کامیابیاں درج کر کے ہمارے ویمنز کالج کو علاقے کا سب سے معیاری تعلیمی ادارے کا درجہ دلانے میں کامیاب ہوئی ہے۔ آج ہمارے اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد کئی ایک افراد دنیا کے مختلف گوشوں میں تدریسی فرائض انجام دے رہے ہیں۔ گویا یہ انجمن ایک استاد سازی کا بھی کام کر رہا ہے۔ ہمارے ایجوکیشن کالج کے قیام سے علاقے میں اسکولوں کے لئے اساتذہ کی فراہمی کی راہیں کھل گئی ہیں۔
وہی شاگرد پھر ہو جاتے ہیں استاد اے جوہرؔ جو اپنے جان و دل سے خدمت استاد کرتے ہیں
صدر انجمن جناب مزمل قاضیا صاحب انجمن کے اولین استاد محمد میراں محتشم کے نواسے ہیں اور ہمارے جنرل سکریٹری اسماعیل صدیق صاحب ہمارے ہیڈ ماسٹر آئی اپچ صدیق صاحب کے پوتے ہیں۔ حکومت نے سنہ 1962 سے پانچ ستمبر کو صابق صدر ہند ڈاکٹر رادھا کرشنن کی سالگرہ کی مناسبت سے یوم اساتذہ کے طور موسوم کیا ہے۔ میں ہمارے انجمن کے تمام سابق و حالیہ اساتذہ کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ان سب کے لئے خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔
مضمون نگار کی رائے سے ادارہ کا متفق ہونا ضروری نہیں۔ 05 ستمبر 2020
فیس بک پر شیئر کریںٹویٹر پر شیئر کریں۔واٹس ایپ پر شیئر کریں۔ٹیلیگرام پر شیئر کریں۔
جواب دیں