رویش کا بلاگ: نرملا جی کو کوئی یاد دلائے کہ وہ جے این یو کی نہیں، ملک کی وزیر دفاع ہیں

رویش کمار

وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک کام کرنا چاہیے۔ اپنے وزراء سے کہہ سکتے ہیں کہ اپنی اپنی وزارت پر بولا کیجئے، اس سے لگتا ہے کہ آپ کے پاس اپنی وزارت کا کوئی کام نہیں ہے۔ وزیر دفاع ڈوکلام اور رافیل پر بولیں‌گی اور انٹرنل سکیورٹی پر وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ بولیں‌گے۔ وزیر دفاع بہت دنوں تک رافیل کے بارے میں بول نہیں سکیں۔ اب جب سب بولا جا چکا ہے تب میدان میں اتری ہیں۔ عجیب عجیب دلیل دے رہی ہیں کہ ہندوستان ایرونوٹکس لمیٹڈ کے پاس صلاحیت نہیں تھی کہ 126 ہوائی جہازوں کی مرمت یا تعمیر کے لئے۔

وہ یہ دعویٰ کرتے وقت بھول جاتی ہیں کہ پبلک پوچھ سکتی ہے کہ تو آپ نے اس لئے 126 سے 36 رافیل کی ڈیل  کی۔ تو کیا ہندوستان ایرونوٹکس کے پاس 36 ہوائی جہازوں کے کل پرزے بنانے کی صلاحیت بھی نہیں تھی؟ اس لئے اس کا کام ایک نئی کمپنی کو مل گیا جس میں حکومت کا کوئی رول نہیں تھا؟ وزیر دفاع کا یہ حساب-کتاب ہی رافیل ڈیل  کو مشتبہ کر دیتا ہے۔ تبھی لگتا ہے کہ مودی جی نے کچھ سوچ‌کر وزیر خزانہ کو بلاگ لکھنے کو کہا ہوگا جس کی بنیاد بناکر وزیر مملکت برائے امور خارجہ ایم جے اکبر نے لکھا ہوگا۔

ایک دن ایسا ہی چلا تو حکومت کے یہ وزیر عوام کے درمیان جاکر ثابت کر دیں‌گے کہ اب آپ لوگ خود سے سمجھنے کے لائق نہیں رہے۔ ہم جو بھی سمجھائیں‌گے، سمجھ جاتے ہیں۔ وزیر دفاع نرملا سیتارمن نے کہا ہے کہ 

«
»

کیا مطلقہ کیلئے عدت کے بعد نفقہ کیلئے عدالت سے رجوع کرنا شرعاً درست ہے؟

شہادت ہے مطلوب ومقصودِ مومن۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے